حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رسول اللہ نے اپنے اہل بیت کو کشتی نوح سے تشبیہ دی ہے۔ نجات کشتی میں سوار ہونے کے نتیجے میں ملے گی ساحل پر کھڑے ہوکر کشتی کی تعریف کرنے سے کام چلنے والا نہیں ہے۔
امروہا کے محلہ قاضی گل کے عزاخانہ مسمات چھجی میں ایصال ثواب کی ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی نے قرآن کی مختلف آیات کی روشنی میں ثابت کیا کہ جن الولامر کی اطاعت کا حکم دیا گیا یا جن صادقین کے ساتھ ہونے کی مومنین کو تلقین کی گئی ہے وہ رسول اللہ کے اہل بیت ہی ہیں اور رسول نے اپنےاہل بیت کو کشتی نجات قرار دیا ہے۔
مولانا قائمی نے کہا کہ نجات کے لئے کشتی پر سوار ہونا ضروری ہے۔ ساحل پر کھڑے ہوکر کشتی کی خوبصورتی کی تعریف کرنے سے نجات نہیں مل سکتی۔ مولانا قائمی نے کہا کہ کشتی پر سوار ہونے سے مراد اہل بیت نبی سے محبت اور انکے نقش قدم پر چلنا ہے۔
مجلس کا اہتمام شہر کے ایک ممتاز خانوادے کی فرد حسن علی خاں کے چہلم کے موقع پر کیا گیا تھا۔ مجلس میں سوز خوانی سید سبط سجاد اور انکے ہمنواؤں نے کی۔ مجلس میں مومنین کی بڑی تعداد موجود تھی۔