۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا جعفر علی رضوی

حوزہ/ تربیت یعنی جو کہہ کے بتایا جائے وہ نہیں بلکہ جو کر کے بتایا جائے اس کو تربیت کہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ/ انسان کی زندگی میں ماں باپ کی تربیت کا بڑا اثر ہوتا ہے۔تربیت یعنی جو کہہ کے بتایا جائے وہ نہیں بلکہ جو کر کے بتایا جائے اس کو تربیت کہتے ہیں۔ماں کی تربیت کے حوالے سے شاعر مشرق ،مفکر اسلام علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی لیکن ،اسی کے شعلہ سے پھوٹا شرار افلاطوں۔اور مشہور و معروف مؤرخ و محقق ابن خلدون نے لکھا ہے کہ دنیا میں کسی بھی خاندان کا نسلی کمال مسلسل تین نسلوں تک جاری نہیں رہتا۔ اگر ایک نسل کامیابی و کامرانی کے ساتھ فضل و کمالات کی اعلیٰ منزلوں پر گامزن ہو تو ضروری نہیں ہے کہ وہ کمال منتقل ہو کر دوسری نسل میں بھی موجود ہوں۔اگر بالفرض دوسری نسل تک وہ کمالات پہونچ بھی جائیں تو تیسری نسل تک نہیں پہونچ سکتے۔یہ ابن خلدون کا فلسفہ ہے مگر دنیا میں صرف اور صرف خاندان اہل بیت ؑ کو یہ خصوصیت و امتیازیت حاصل ہے کہ اعلیٰ ترین صفات و کمالات کا جو سلسلہ نبیؐ و علیؑ کی شکل میں جاری ہوا تھا وہ سلسلہ آج بھی حضرت امام مھدی ؑ کی شکل میں قائم و برقرار ہے۔

انسان کی زندگی میں ماں باپ کی تربیت کا بڑا اثر ہوتا ہے، مولانا جعفر علی رضوی

ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام مولانا سید جعفر علی رضوی چھولسی نےبتاریخ ۳۰؍اکتوبر بوقت ۱۰؍بجے دن اما م بارگاہ قصر حسینی موضع سمند پور ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) ھندوستان میں مولانا ثقلین حیدر سمند پوری کی والدہ ٔ مرحومہ کنیز شہداء بنت علی نقی زوجہ ٔ مرحومہ قاسم رضا کی مجلس چہلم کو ’’ تربیت اولاد ‘‘ کے موضوع پر خطاب کے دوران کیا۔

انسان کی زندگی میں ماں باپ کی تربیت کا بڑا اثر ہوتا ہے، مولانا جعفر علی رضوی

مولانا نے مزید فرمایا کہ اہل بیت ؑ کے فضائل و مناقب بے حد و بے شمار ہیں تو خانوادۂ اہل بیت ؑ کی ماؤں کے کمالات بھی بے مثل و بے نظیر ہیں۔اگر ماں باپ کی تربیت کا اثر اولاد میں دیکھنا ہو تو کربلا میں حضرت عباس ابن علی کو دیکھو ۔حضرت عباس نے تن تنہا ہزاروں کے لشکر کو بھگا کر نہر فرات پر قبضہ کرلیا تو یہ باپ کے خون کی تاثیر ہے اور نہر پر جاکر مشک سکینہ بھرنے کے بعد خود پیاسے واپس ہو ئے  یہ ماں کی تربیت کا اثر ہے۔

انسان کی زندگی میں ماں باپ کی تربیت کا بڑا اثر ہوتا ہے، مولانا جعفر علی رضوی

مجلس کا آغاز ضیغم علی و ہمنوا ساتھیوں کی سوز خوانی سے ہوا۔اس کے بعد سید نذر حسنین زیدی مظفر پوری نے پیش خوانی کی ۔نطامت کے فرائض مولانا قسیم اعظمی نے انجام دیئے۔

اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ۔مولانا صادق حسین،مولانا محسن،مولانا ضرغام حیدر،مولانا ناظم علی کوپا گنجی،الحاج ماسٹر امیر حیدر کربلائی،حسن رضا،حیدر رضا، عباس احمد غدیری، ابولحسن،شبیہ الحسن وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں لوگ شریک مجلس ہوئے۔

مولانا ثقلین حیدر کی والدہؐ مرحومہ کنیز شہداء کے چہلم کے سلسلہ کی خواتین کی مجلس اسی روز صبح میں ۹؍بجے قاسم رضا کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی جس میں ذاکرہ ٔ اہل بیت محترمہ روبی زہرا کوپا گنجی نے خطاب کیا اور اہل بیت کے فضائل و مصائب بیان کئے۔اس میں بھی کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .