۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
News ID: 373925
3 نومبر 2021 - 13:10
ہے جہد مسلسل آئی ایس او

حوزہ/ پاکستان میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے پچاس سال سے انسانی حقوق کے دفاع کا علم بلند کیا ہوا ہے، تعلیم و تربیت اور معاشرہ سازی میں یہ تنظیم نمایاں حیثیت رکھتی ہے شاید اسی وجہ سے رہبر معظم نے آئی ایس او کے جوانوں کو اپنی آنکھوں کا نور اور اپنی امید کہا ہے۔

تحریر: سویرا بتول

حوزہ نیوز ایجنسیتنظيم ایک عظیم درسگاہ ہے، رہبرِ معظم تنظیم سازی کی بہت تاکید کرتے ہیں ایک جگہ فرماتے ہیں کہ "ہمارا عقیدہ ہے کہ معاشرے میں تنظیم سازی کے بغیر لمبے عرصے تک ایک پاٸیدار اور دیرپا وحدت وجود میں نہیں لاٸی جاسکتی۔" لہذا تنظيم معاشرے کی وحدت اور ارتقا کا بہترین ذریعہ ہے۔ تنظيم انسان سازی، معاشرہ سازی، امربالمعروف ونہی عن المنکر، انسانی حقوق کے دفاع اور استعمار و استکبار کے خلاف جدوجہد کرنےکا بہترین وسیلہ ہے۔ 
پاکستان میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے پچاس سال سے انسانی حقوق کے دفاع کا علم بلند کیا ہوا ہے، تعلیم و تربیت اور معاشرہ سازی میں یہ تنظیم نمایاں حیثیت رکھتی ہے شاید اسی وجہ سے رہبر معظم نے آئی ایس او کے جوانوں کو اپنی آنکھوں کا نور اور اپنی امید کہا ہے۔ اس الہی تنظیم کو پچاس سال مکمل ہونے جا رہے ہیں۔ آج پاکستان میں اور خصوصاً ملتِ تشیع میں جو بیداری ہے، اُس کا سرچشمہ یہی الہی تنظيم ہے۔آٸی ایس او اِس ملت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ 

میں بند پھول تھا تونے بہار دی مجھ کو 
میں تیرے دم سے کھِلا اعتراف کرتا ہوں

جب کچھ ہم عقیدہ اور ہم فکر افراد کسی تنظيم میں جمع ہوجاٸیں تو سب سے پہلا مرحلہ ان کی تعلیم و تربیت اور انہیں آٸیڈیالوجی کی تفہیم کرنا ہے۔ معنوی اور اخلاقی ماحول اسلامی تنظیم کی اساس ہے۔ معرفت اور بصیرت اسلامی کارکن کے لیے نہایت لازمی امر ہے ورنہ وہ خود بھی منحرف ہوگا اور تنظیم کو بھی انحراف سے دوچار کرے گا۔ جیساکہ  "مامن حرکة الاوانت محتاج فیھا الی المعرفة" کوٸی بھی حرکت شروع کرنے کے لیے تم اُس کی معرفت کے محتاج ہو۔
 اسلامی تنظيم وہ ہے جو افراد کی خدا تک رسائی میں مددگار ہو۔جب بھی تنظیم ہمیں خدا سے غافل کرکے خود اپنی سرگرميوں میں مشغول کرلے تو ایسی تنظیم لھو و لعب  میں شمار ہوتی ہے، جس کی ممانعت خود قرآن نےکی ہے۔ "حزب ما معبد ماست نہ معبود ما" ہماری تنظیم عبادت گاہ ہے نہ یہ کہ تنظیم ہمارا معبود ہے یعنی ہم تنظیم میں اللہ کی عبادت کرتے ہیں نہ کہ خود اس تنظیم کو پوجتے ہیں۔

یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ وہ چیز جو طولانی مدت کے لیے معاشرے کے افراد کو مختلف اجتماعی گروہوں اور طبقات کو ایک دوسرے سے منسلک ومتحد کرتی ہے، وہ ایک فکری و عملی ہم آہنگی اور تنظيم ہے۔ انہی اعلی اقدار کے ساتھ اس عظیم الہی تنظیم کے پچاس سال مکمل ہونے جارہے ہیں۔ یہ پچاس برس عزم و استقامت اور جہدِ مسلسل کا پیش خیمہ ہیں۔اس الہی تنظیم کی آبیاری میں شہدإ کا پاکیزہ لہو شامل ہے۔آج جو ہم استکبار کے سامنے ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں اور اسلامی مقاومت کی تاریخ کو ازسرنو دہرایاجارہا ہے یہ سفیرِ انقلاب کی عظیم کاوشوں اور انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔یہ اس الہی تنظیم اور شہدإ کے پاکیزہ لہو کی بدولت ممکن ہوا کہ ہم آج اپنے عقاٸد اور مقدسات کے تحفظ کے لیے میدانِ عمل میں حاضر ہیں۔دعا گو ہیں کہ یہ پچاس سالہ جدوجہد کا سفر یونہی جاری وساری رہے اور ہمارے پاکیزہ جوان شاد و آباد رہیں۔

جب تک ہے دور آسماں، سن لےیہ پیرو جواں 
آواز پر شبیر کی،بڑھتا رہے یہ کارواں
رکنے نہ پاٸیں یہ قدم 
حی علی خیر العمل
حی علی خیر العمل

تبصرہ ارسال

You are replying to: .