حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ روز فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنماؤں بشمول سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، مسلم پرویز، سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، علامہ باقر زیدی، اسرار عباسی، ارم بٹ، ارشد نقوی، فیصل شیخ، ازہر ہمدانی،قاضی زاہد، یونس بونیری، مطلوب اعوان، علامہ قاضی احمد نورانی، کرامت علی، بشیر سدوزئی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کا برطانوی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نمائندہ جماعت حماس کو دہشتگرد قرار دیئے جانے کے اعلان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی حکومت نے تو خود فلسطین کی ارض مقدس پر صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل بنا کر دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی انجام دی تھی جس پر برطانیہ فلسطینیوں کا مجرم ہےاور دوسری جانب برطانوی عوام فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قیام کو برطانوی حکومت کی غلطی اور دہشتگردی قرار دیتے ہیں، ایسی صورت حال میں برطانیہ کا حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ اسرائیل کی دہشتگردی کی پردہ پوشی کرنا ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کے جاری کردہ مذمتی بیان میں برطانیہ کی جانب سے حماس کو دہشتگرد قرار دینے پر کہا ہے کہ حماس فلسطین اور فلسطینیوں کی نمائندہ جماعت ہےاور فلسطین کے ساتھ ساتھ پورے عالم اسلام کی جان ہے، جبکہ اسرائیل کی دہشتگردی کی پردہ پوشی کرنے والا برطانیہ جس نے اعلان بالفور کے ذریعے سب سے بڑی دہشتگردی کی جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کا قتل عام ہوااسرائیل کے مظالم میں برابر کا شراکت دار ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نےاسلامی تحریک حماس پر برطانوی حکام کی ناجائز پابندی پر آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں رہنے والا ہر شخص حماس کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کی نظر میں حماس کو دہشت گرد کہنے والے خود دہشت گرد ہیں۔