حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ پیروان ولایت جموں وکشمیر کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے درسی نصاب میں پیغمبر اکرم کی شان میں گستاخی کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاروائی فرقہ وارانہ دہشتگردی کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ درسی نصاب میں توہین رسالت کوئی معمولی غلطی نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ انہوں نے بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی شدید نکتہ چینی کی اور سوالیہ انداز میں کہا کہ اس طرح کی کتاب کیسے ایپرو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے JC پبلیکیشن کی لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مولانا نے جے سی پبلکیشن کے مجرمین کے علاوہ وسیم رشدی کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ سرینگر کے بیشتر پرائیوٹ اسکولوں میں ساتویں کلاس کے لیے منتخبJAY CEE PUBLICATION ) LTD HISTORY & CIVICS) میں پیغمبر اسلام حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور سردار ملائکہ حضرت جبرائیل امین علیہ اسلام کے کاٹون کے ساتھ نشر کیا جس سے اہل اسلام کے دلوں کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔