۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا سید قمر عباس قنبر نقوی

حوزہ/ خطیبِ جشن نے کہا کہ امت کو  خطبات اور مناجات کی شکل میں صحیفہ سجادیہ اور رسالہ حقوق کا انمول تحفہ دینے والے امام زین العابدینؑ کا ہی کلیجہ اور بلند حوصلہ تھا کہ واقعہ حرا کے بعد غذا اور پناہ کی بھیک مانگنے والے حٙسین بن نمیر اور مروان جیسے ظالموں کو بھی پناہ  دے دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ انسانیت کے عروج اور قومی ترقی کے لیے تعلیماتِ قرآنی اور سیرتِ حضرات معصومینؑ کو یاد رکھنا ہوگا اور یہاں تک پہچنا علم و عقل کے بغیر ممکن نہیں ۔ ان حقائق کا اظہار خطیبِ اہلبیتؑ سید قمر عباس قنبر نقوی سرسوی نے جشن ولادتِ ثانی حضرت حیدر کرار امام علیؑ ابن الحسینؑ زین العابدینؑ کی مناسبت سے مسجد شیعیان علیؑ، حوض سوئیوالان میں غضنفر عباس بابو عارفی کے زیر اہتمام منعقدہ جشنِ مقدسہ میں کیا۔

آپ نے کہا امام زین العابدینؑ کا اتنا عظیم اور رہنما کردار ہے کہ شام غریباں جیسے ہولناک اور ظالمانہ حالات میں بھی وقارِ شریعت کو مجروح نہیں ہونے دیا اور آپ نے اپنی امامت میں پہلا حکم یہ تھا کہ بد ترین اور مشکل حالات میں بھی قانونِ شریعت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔خطیبِ جشن نے مزید کہا کہ امت کو خطبات اور مناجات کی شکل میں صحیفہ سجادیہ اور رسالہ حقوق کا انمول تحفہ دینے والے امام زین العابدینؑ کا ہی کلیجہ اور بلند حوصلہ تھا کہ واقعہ حرا کے بعد غذا اور پناہ کی بھیک مانگنے والے حٙسین بن نمیر اور مروان جیسے ظالموں کو بھی پناہ دے دی۔

تلاوت قرآن مجید بزبان محمد مرتضیٰ نقوی سے شروع ہونے والے اس جشن کے خطیب نے مزید کہا کہ ہر باشعور اور عقل مند انسان ہر ہنر اور صفت کے لیے دلائل چاہتا ہے لیکن آج صرف صفتِ مومن اتنی مظلوم اور بے سہارا ہے کہ اس میں دلیل پیش نہیں کرنے ضرورت نہیں ہے ہر وہ شخص مومن پکارا جارہا ہے جو محبت اہلیبتؑ کے دعوے دار گھر پیدا ہوگیا جبکہ امام زین العابدینؑ مومن کی نشانیاں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مومن تنہائی میں تقوی اختیار کر تا ہے، ناداری صدقہ دیتا ہے، مصیبت میں صبر کرتا ہے،سچا ہو تا ہے، بردبار ہو تا ہے۔

خطیب جشن نے دعائیہ کلمات میں کہا آئیے ہم ولادت حضرت امام علی ابن الحسین زین العابدین علیہ السلام کے مبارک و مسعود موقع پر عہد کریں کہ ہم سیرتِ حضراتِ پیغمبر رحمتؐ اور وارثین پیغمبر اکرمؑ پر عمل کرکے ان ہستیوں سے اپنے رشتوں کو مضبوط کریں گے اور ہماری زندگی میں تعلیماتِ قرآنی اور حضراتِ محمدؐ و آلؑ محمدؐ کی طرز زندگی کی جھلک پائی جائے گی ۔انشاء اللہ تعالیٰ جشن میں غضنفر عباس بابو عارفی ۔ محمد مرتضیٰ نقوی ۔ کوثر عباس زیدی نے منظوم نزرانہ عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر محمد سبطین گڈو نقوی، حسن منظر رضوان حسینی، بہادر مرزا قزلباش، محمد سلطان سانکھنوی، ابن حسن امروہوی ،سید کمیل نقوی ، کونین حیدر کے ساتھ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے افراد نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .