۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
جشنِ اصحابِ رسولؐ

خطیبِ جشن مولانا قنبر نقوی نے کہا کہ ہر وہ شعر جس میں روحِ مقصدِ پیغبرِ اکرمؐ اور آپؐ کے اہلبیتؑ و اصحاب موجود ہو وہ عبادت بھی ہے اور ادب کا عظیم سرمایہ بھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی معروف ادبی تنظیم بزمِ صریرِ خامہ انڈیا کا سالانہ جشنِ اصحابِ رسولؐ و اہلبیتِؑ رسولؑ، حیدری حال برہمپوری میں زیرِ صدارت حجتہ السلام و المسلمین مولانا شیخ محمد عسکری امام مسجد ہذا منعقد ہوا۔ جشن کا آغاز مرزا یوسف رضا نے تلاوت کلام سے کیا، نعتِ سرور کائناتؐ شاعر اہلبیتؑ اور بانی بزم صریرِ خامہ انڈیا منتظر سانکھئوی نے پیش کی نظامت کے فرائض شاعر اہلبیتؑ اور ماہرِ فنِ عروض حکیم ضرغام حیدر نے ادا کیے۔ جشن میں سماجی کارکن سید تسنیم حیدر زیدی نے مہمان خصوصی کی طور پر شرکت فرمائی۔

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی
شاعرِ اہلبیتؑ عاشق منتظر سانکھنوی علماء، شعراء اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے

اس موقع پر صدرِ جشن مولانا شیخ محمد عسکری نے قرانی آیات کے حوالہ سے فرمایا کہ معیارِ صحابیت ذاتِ رسولؐ اکرم ہے حضورؐ کا ہر وفادار، جانثار اور ہر موقع پر ساتھ دینا والا صحابی قابلِ احترام اور انتہائی محترم ہے۔ رسولِ اکرمؐ کے پاکیزہ اور مخلص اصحاب کی محنتوں اور قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام ہم تک پہچا ہے۔ لیکن اہلبیتِؑ رسولؐ کا درجہ بہت بلند ہے۔ خطیبِ جشن الحاج سید قمر عباس قنبر نقوی سرسوی نے فرامینِ آئمہ معصومینؑ کے حوالے سے شعراء اہلبیتؑ کا مقام و منزلت واضح کرتے ہوئے کہا کہ اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا ہے۔

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی
حجتہ السلام مولانا محمد حسن سرسوی، امام جمعہ، شیعہ جامع مسجد تیج پور۔ دہلی

خطیبِ جشن مولانا قنبر نقوی نے مزید کہا کہ ہر وہ شعر جس میں روحِ مقصدِ پیغبرِ اکرمؐ اور آپؐ کے اہلبیتؑ و اصحاب موجود ہو وہ عبادت بھی ہے اور ادب کا عظیم سرمایہ بھی۔

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی
خطیبِ اہلبیتؑ سید قمر عباس قنبر نقوی سرسوی خطاب کرتے ہوئے

آخرِ تقریر میں خطیبِ جشن نے کہا کہ شعراء کرام کو حق ہے کہ وہ اپنے مقدر پر فخر و ناز کریں کیونکہ خدا نے اُن کو یہ توفیق عطا کی ہے کہ وہ مبلغینِ دین مبین اور مفکرینِ قوم و ملّت کے بڑے سے بڑے پیغام و مضمون کو دو مصرعوں پیش کردیتے ہیں۔ آپ نے کہا بزم صریر خامہ انڈیا کے اراکین شعراء نے حضرتِ مرسلِؐ اعظم اور آئمہ معصومینؑ کے ایسے اصحاب اور وابستگانِ کو موضوع بناکر اشعار کہیں ہیں جہاں اکثر شعراء خاموش اور خالی نظر آتے ہیں۔

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی
شاعرِ اہلبیتؑ استاد عزادار باقری خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے

خطیبِ جشن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے شعراء کرام سے عاجزانہ اپیل کی کہ ایسے اشعار کہیں اور پڑھیں جنھیں رسول اکرمؐ، اہلبیتِؑ رسولِؐ اور اصحابِ رسولؐ کی موجودگی میں پڑھ سکیں- اس موقع پر بزم کے منتظم کوثر سیتاپوری نے بتایا کہ اب تک بزمِ صریہ خامہ انڈیا اُن اصحابِ رسولؐ اکرم اور فداکارانِ اہلبیتؑ کے عنوان سے سینکڑوں نشستیں منعقد کر چُکی ہے جہاں تک اکثر شعراء کا ذہن و قلم نہیں پہنچتا اور ہماری نئی نسل بھی تقریباً اُن کے فضائل و خدمات سے لا علم ہیں۔ آپ نے کہا کہ بزم نے اب تک حضرتِ خدیجتہ الکُبریٰ، حٙضرت اویسِ قرنیؐ، حٙضرت سلمانِ فارسی، حٙضرت ابوذر غفّاری، حضرت عمّار بن یاسر، حضرتِ فٙضّہ، حضرت رُویحہ، حضرت امُ کُلثوم، حضرت زینبؑ بنت علیؑ، حضرتِ ہانی بن عُروہ، حضرت مسلم بن عقیل، حضرت مسلم بن عوسجہ، حضرت حُر بن ریاحی، حضرت مالک اشتر نقعی، حضرت نافع بن ہلال، حضرت بُریر ھمدانی، حضرت جون بن حٙوی، حضرت حبیب ابنِ مظاہر، حضرت جعفر بن علی، حضرت عبدُ اللّه بن حسن، حضرت علی اکبر ابنُ الحُسینؑ، حضرت علی اٙصغر ابنُ الحُسینؑ، حضرت وہب ابنِ کلبی، حضرت ابوثمامہ اور دیگر عظیم شخصیات کی شان میں طرحی نشستیں منعقد کر چُکی ہے ۔

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی
شاعرِ اہلبیتؑ حکیم ضرغام حیدر نظامت اور خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے

اس جشن کی ایک انفرادیت یہ بھی رہی کہ یہاں بعض شعراء نے موجود رہ کر اور بعض نے سوشل میڈیا کے توسل سے انتہائی خوبصورت مفاہیم کو شعری پیراہن میں پیش کیا۔ قاریان کی دلچسپی کے لیے چند اشعار پیش کیا جارہےہیں۔

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی
حجتہ السلام و المسلمین شیخ محمد عسکری ، امام حیدری حال، صدارتی خطبہ دیتے ہوئے

نوکری مرتضیٰؑ کی کرتے ہیں

واجب الاحترام ہیں قنبرؑ

مولانا محمد حسن سرسوی، امام جمعہ، شیعہ جامع مسجد، تیج پور، دہلی

برکت ہے قُدسیوں کے لئے اِس کا تار تار

پیوند سے سجا ہے جو کُرتا رسول کا

عاشق مُنتٙظِر سانکھنوی

انتقامِ خون سرورؑ لے لیا مُختار نے

دوستی کا حق ادا یُوں کر دیا مختارؑ نے ایمان نقوی امروہوی

شام سے کرب و بلا اس لئے آیا نہ یزید

اُس کو زینب ترے عبّاس سے ڈر لگتا تھا

محسن اورنگ آبادی

حُرِّ وفا شعار کی تدبیر دیکھئے

دُنیا سے جو بلند تھی دولت خرید لی

اُستاد عزادار باقری.

کیوں نہ لہجئِہ قُرآن میں باتیں کرتیں

جبکہ قُرآن سے قُرآن پڑھا فِضّہ نے

عاقل پھندیڑوی

ترے قدمِ مُبارک ہے یہ صدقہ خلیلُ اللّه

نہیں کُچھ تھا جہاں پر آج ہے کعبہ خلیلُ اللّه

ساغر تھانوی

رٙب کی چاہت جشنِ اٙصحابِ رسولؐ و اہلِ بیتؑ

ہے عبادت جشنِ اٙصحابِ رسولؐ و اہلِ بیتؑ

حکیم ضرغام حیدر

ان کی شریانوں میں بہتا ہے طہارت کا لہو

یوں پئے حق بر سر پیکار ہیں حُرِّ جریؑ

ڈاکٹر شبّیر حُسین - عُنوان کاشمیری

جس کو فقیہ کہہ کے بُلائیں امامِ دیںؑ

سارے جہاں میں تم سا کوئی ہے کہاں حبیب

اعظم نوگانوی

یہ جب چاہیں فلک سے روٹیاں منگوا بھی سکتی ہیں

نگاہِ رب میں کوئی کم نہیں معیار فِضّہ کا

فجر مرزا سانکھنوی

ظُلمٙتوں کے قد گھٹائے سیّدِ سجّاد نے

جب دئیے حٙق کے جلائے سیّدِ سجّاد نے

کوثر رضا نقوی امروہوی

دُشمن کے رسالے تک خود جس لرزتے ہیں

وہ شیرِ دِلاور ہے عٙبدُ اللّه بِنِ کٙامِل

شاہان شیرازی

اہلبیتِؑ رسولؑ نے ہر دور میں شعراء اہلبیتؑ کا استقبال کرتے ہوئے انھیں دعائوں اور تحائف سے نوازا، مولانا قنبر نقوی

جشن میں محبانِ حضرات اہلبیتؑ نے شرکت فرمائی، شاعرِ اہلبیتؑ اور بانی بزمِ صریہ خامہ انڈیا عاشق عباس منتظر سانکھنوی نے علماء، شعراء اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نزرِ معصومینؑ علیہم السلام میں شرکت کی اپیل کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .