۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
مولانا قنبر نقوی سرسوی

حوزہ/ امام موسیٰ کاظمؑ کا دور اولادِ رسولِ اکرمؐ اور اولادِ امیرالمومنینؑ پر بہت سخت گزرا ہے۔ اِن مشکل ترین اور پُر آشوب حالات میں بھی ہر امامؑ کی طرح امامِ موسیٰ کاظمؑ نے بھی اپنے فرائض کو بہت آچھے انداز میں ادا کیے اور مسلسل اُمت کی راہنمائی فرماتے رہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئ دہلی ۔ انسان دنیا و آخرت کی کامیابی کے لیے دنیا کو مقصد نہیں زریعہ بنائے اور اُس راہ کو اختیار کرے جہاں توکل اللہ، ایمان و تقویٰ ، علم و عقل اور صبر و تحمل نظر آئے ان حقائق کا اظہار ارشاداتِ حضرت امام موسٰی کاظمؑ کے حوالے سے خطیبِ اہلیبتؑ مولانا سید قمر عباس نقوی قنبر سرسوی نے ولادتِ باب الحوائج حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی مناسبت سے مسجد شیعیان علیؑ ، حوض سوئیوالان ، نئی دہلی میں منعقدہ محفلِ یاد امام میں کیا۔ 

خطیبِ اہلیبتؑ قنبر نقوی نے مزید کہا امام موسیٰ کاظمؑ کا دور اولادِ رسولِ اکرمؐ اور اولادِ امیرالمومنینؑ پر بہت سخت گزرا ہے۔ حقِ علویوں کے نام پر حکومت و اقتدار حاصلِ کرنے والےخلفاء بنی عباس نے اولادِ حضرتِ فاطمہؑ کو دیواروں میں زندہ چنوادیا اور کنویں کو لاشوں سے بھروا یا یہ تاریک دور حضرت امامِ موسیٰ کاظمؑ کی امامت میں ہی آیا ۔ اِن مشکل ترین اور پُر آشوب حالات میں بھی ہر امامؑ کی طرح امامِ موسیٰ کاظمؑ نے بھی اپنے فرائض کو بہت آچھے انداز میں ادا کیے اور مسلسل اُمت کی راہنمائی فرماتے رہے۔ جسکا اندازہ علی بن یقتین اور بہلولِ دانہ کی کارگردیوں سے لگایا جاسکتا ہے۔ اگرچہ امامؑ کی زندگی کا بڑا حصہ قیدخانوں، سختیوں اور اذیتوں میں گزرا لیکن امامؑ نے اپنے عمل وکردار سے قید خانے کو بھی تلاوت و سجدے اور تبلیغ کا مرکز بنادیا تھا۔

 غضنفر عباس بابو عارفی کے زیر اہتمام منعقدہ محفلِ یاد امامِ موسیٰ کاظم علیہ السلام کی صدارت فرماتے ہوئے مولانا سید محمد مہدی عابدی نوگانوی ، امام جماعت مسجد شیعیانِ علیؑ حوض سوئیوالان ، دہلی نے کہا کہ اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ اُس کا ہر عمل خوشنودئ پروردگار اور عبادت میں گزرے تو وہ مسلسل دشمنانِ اہلیبتؑ سے برات کرے ۔ اہلیبتؑ سے حقیقی محبتؑ اور اُنکے دشمنوں سے برات کرنے والا کسی بھی لمہ گناہ نہیں کرسکتا لیکن محبتوں و برات صرف اشخاص نہیں کردار سے ہونی چاہیئے۔صرف  اُسے محفلِ یاد امامِ موسیٰ کاظم علیہ السلام میں حاجی ظفرعلی دہلوی، حسن منظر حسینی , مسعود حسین دہلوی، حیدر عابدی نوگانوی، میثم قزلباش دہلوی، سلطان علی سانکھنوی، شبر علی و دیگر مومنین نے شرکت کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .