۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے تجوید القرآن ورکشاپ

حوزہ/ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے تنظیم کے منتخب کارکنان کیلئے تجوید القرآن ورکشاپ بتاریخ 28، 29، 30 ،31 دسمبر 2021ء اور 01 جنوری 2022ء کو بمقام تلہار سٹی ضلع بدین میں زیر صدارت مرکزی صدر برادر حسن علی سجادی کے انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے تنظیم کے منتخب کارکنان کیلئے تجوید القرآن ورکشاپ بتاریخ 28، 29، 30 ،31 دسمبر 2021ء اور 01 جنوری 2022ء کو بمقام تلہار سٹی ضلع بدین میں زیر صدارت مرکزی صدر برادر حسن علی سجادی کے انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ کے مقاصد اور اہداف کے حصول کیلئے درج ذیل پروگرام منعقد کیے گئے: موضوعاتی دروس، بحث و مباحثے، تلاوت قرآن مع تجوید کی عملی مشق، محفلِ قرآن، مطالعہ سازی، عمومی سوالات کی نشست، پنجگانہ نمازِ باجماعت، دعائے کمیل، عزاداری بمناسبت ایامِ فاطمیہ، اجتماعی و انفرادی تلاوتِ قرآن، اور ایک شام مرکزی صدر کے نام۔

تصویری جھلکیاں: اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے تجوید القرآن ورکشاپ کا انعقاد

ورکشاپ میں حجت الاسلام مولانا وجیہ الحسن تسنیم، حجت الاسلام مولانا شمس الدین، حجت الاسلام مولانا خادم حسین، مفکر اسلام سید حسین شاہ موسوی، محترم قمر عباس غدیری، محترم محسن علی اصغری، محترم حسن علی سجادی، محترم سہیل احمد مطہری، محترم عاطف مہدی سیال اور محترم ذیشان علی حیدری نے تجوید القرآن، تفسیر القرآن اور مفاہیم القرآن، مینیجمینٹ، ٹیم ورک، سوشل میڈیا، تنظیم اور سماجیات کے عنوانات پر شرکاء کو درس دینا فرمائے اور عملی تربیت فراہم کی اور ورکشاپ کے آخری دن تمام دروس سے امتحان لیا گیا۔

تمام شرکاء کو ورکشاپ کے آغاز پر تجوید القرآن کی کتاب دی گئی اور اختتام پر شرکت کی اسناد تقسیم کی گئیں۔شرکاء کے ورکشاپ کے اختتام پر تاثرات لئے گے جن میں ان کا کہنا تھا کہ کارکنان کی تربیت کیلئے اس طرح کے پروگرام ایک نعمت اور انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ رسولِ کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے حجت الوداع کے موقعے پر امت کو اپنی عترت اہلبیت علیہم السلام اور قرآن کے دامن کو تھامے رکھنے کا حکم فرمایا۔ مکتب تشیع کے جوانوں کا تعلیماتِ قرآن و اہلبیت علیہم السلام کے ساتھ جڑے رہنا بہت ضروری ہے۔ قرآن کو صحیح انداز میں پڑھنے اور مفاہیم کو سمجھنے کیلئے اس قسم کے پروگراموں کا آئندہ بھی انعقاد ہونا چاہیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .