۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
قاسم سلیمانی

حوزہ / حجت الاسلام علاء الدین صفی خانی نے قزوین سے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں سردار شہید حاج قاسم سلیمانی کی برسی کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: سردار سلیمانی نے اپنے دیرینہ خواب یعنی شہادت کو تو پایہ تکمیل تک پہنچایا لیکن ان کی شہادت عالم اسلام کے لیے ایک عظیم اور ناقابل تلافی نقصان تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ قزوین کے نائب سربراہ حجت الاسلام علاء الدین صفی خانی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں کہا: شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت اگرچہ بہت بڑا نقصان ہے لیکن الحمد للہ ان کی انجام دی ہوئی زحمات اور اقدامات کے سبب ملکی دفاعی صلاحیتوں میں کسی خاص کمی کا باعث نہیں بنی اور امریکہ اور صہیونیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے نتائج سے بچ نہیں پائیں گے۔

حوزہ علمیہ قزوین کے نائب سربراہ نے کہا: شہید سلیمانی نے پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر کے طور پر اسلامی مزاحمت کے لیے عظیم اقدامات انجام دئے۔

انہوں نے کہا: سردار سلیمانی جرات، بہادری، بیداری، دور اندیشی اور سیاسی بصیرت کے مالک انسان تھے۔

حجت الاسلام صفی خانی نے کہا: سردار سلیمانی ظالموں کی سرنگونی کے لیے پوری دنیا کے مسلمانوں اور مظلوموں کی دینی غیرت، حوصلے اور امید کا مظہر تھے۔

انہوں نے مزید کہا: ایثار اور عفو و درگذر شہید سلیمانی کی ایک نمایاں خصوصیت تھی۔ واضح ہے کہ جس شخص کا جس قدر اخلاص کا درجہ بلند اور زیادہ ہوگا اتنا ہی اس میں ایثار اور عفو و درگزر کی خاصیت بھی زیادہ ہو گی۔ انسانوں کی آزادی اور نجات کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے سے بڑی قربانی اور کیا ہوگی؟ شہید سلیمانی ایسی شخصیت کے مالک تھے۔

حوزہ علمیہ قزوین کے نائب سربراہ نے کہا: شہید قاسم کی ایک اور خصوصیت جو ان کے اخلاص کی روشنی میں ظاہر ہوتی ہے وہ ان کی بصیرت ہے۔ جس قدر ان کا خلوص زیادہ تھا اتنی ہی بصیرت بھی رکھتے تھے اور یاد رہے کہ شکوک و شبہات کی دھول صاحبانِ بصیرت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتی۔ انسان کا عمل جتنا خالص ہوتا ہے خدا اتنی ہی زیادہ اسے بصیرت بھی عطا کرتا ہے۔ سردار قاسم سلیمانی کے پاس بھی بصیرت تھی اور وہ بخوبی جانتے تھے کہ ان کی ذمہ داری کیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .