حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے نائب مدیر حجتالاسلام والمسلمین حمید ملکی نے حوزوی شخصیات اور روحانی ایثارگران کی موجودگی میں منعقدہ "روحانیت اور دفاع مقدس" کے خصوصی شمارے کی رونمائی کی تقریب میں خطاب کے دوران دفاع مقدس کے معرکے کی وضاحت پر مشتمل نکات بیان کیے۔
انہوں نے مزید کہا: "زن، زندگی، آزادی" کے نام سے اٹھنے والا فتنہ امام خمینی (رح) کے انقلاب اسلامی کے اس اقدام کے خلاف ایک حملہ تھا جس میں انہوں نے عورت، ماں، اور خاندانی بنیاد کو انتہائی مقام و اہمیت دی تھی۔
حوزہ علمیہ قم کے نائب مدیر نے کہا: دشمنوں نے ہمارے جوانوں کو شہید کیا، لیکن ہر شہید سے سینکڑوں شہداء پیدا ہوئے۔ لہذا دشمن اس نتیجے پر پہنچا کہ انہیں شہداء کے والدین کو نشانہ بنانا ہوگا، جو کہ شہید پرور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کی آیت مبارکہ "قَدْ کَانَ لَکُمْ آیَةٌ فِی فِئَتَیْنِ الْتَقَتَا فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِی سَبِیلِ اللَّهِ وَأُخْرَی کَافِرَةٌ یَرَوْنَهُمْ مِثْلَیْهِمْ رَأْیَ الْعَیْنِ وَاللَّهُ یُؤَیِّدُ بِنَصْرِهِ مَنْ یَشَاءُ إِنَّ فِی ذَلِکَ لَعِبْرَةً لِأُولِی الْأَبْصَارِ" یعنی "تمہارے لیے ان دو گروہوں (کے حالات) میں جن کی (میدانِ بدر میں) مڈبھیڑ ہوئی تھی (صداقت رسول(ص) کی) ایک بڑی نشانی (معجزہ) موجود ہے۔ ایک گروہ خدا کی راہ میں جنگ کر رہا تھا۔ اور دوسرا گروہ کافر تھا جن کو (مسلمان) اپنی آنکھوں سے دوگنا دیکھ رہے تھے اور اللہ اپنی مدد سے جس کی چاہتا ہے، تائید و تقویت کرتا ہے بے شک اس (واقعہ) میں بڑی عبرت و نصیحت ہے۔ نگاہ (عبرت رکھنے) والوں کے لیے"، کا مصداق دفاع مقدس کی جنگ میں واضح طور پر دیکھا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ایک الٰہی سنت ہے کہ اللہ اہلِ ایمان اور جہاد کرنے والوں کی تائید اور حمایت کرتا ہے۔