حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی الحکمہ قومی پارٹی کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید عمار حکیم نے کہا: غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم اور نسل کشی ایسی چیزیں ہیں جس نے ساری انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے چونکا دینے والے اعدادوشمار کا اعلان کیا گیا ہے، وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں شہداء کی تعداد 30,000 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں زیادہ تر عام شہری، بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں، یہ اعداد و شمار ایک بڑی تباہی کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر عالمی برادری، مذہبی تنظیموں، سیاسی تنظیموں اور انسانی حقوق کے دعویدار اور دوسری تنظیموں کی خاموشی ناقابل قبول ہے۔
عراق کی الحکمہ قومی پارٹی کے سربراہ نے کہا:غزہ میں جاری اس خون کی ہولی کو روکنے اور غزہ کے عوام کو بھوکا مارنے کی کی پالیسی کو روکنے کے لیے ایک سنجیدہ اور فوری موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے، یہ ایک ایسی چیز ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت نے اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 30035 اور زخمیوں کی تعداد 70457 تک پہنچنے کا اعلان کیا ہے، اس وزارت نے مزید کہا ہے کہ حالیہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 57 شہید ہوئے ہیں اور 254 زخمیوں کو الشفا میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا ہے۔