۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
خمس ابزار کسب و کار

حوزہ/ رہبر انقلاب اسلامی نے "کام اور پیشے کے آلات" میں خمس کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے "کام اور پیشے کے آلات" میں خمس کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے۔ جسے ہم یہاں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لئے ذکر کر رہے ہیں۔

رہبر انقلاب سے پوچھے گئے اس استفتاء اور اس کے جواب کا متن اس طرح ہے:

سوال: کیا "کام اور پیشے کے آلات" کا خمس ایک بار ادا کر دینا کافی ہے یا ان کی قیمت کے اضافے کی صورت میں ہر سال اضافہ ہونے والی قیمت کا خمس بھی ادا کریں؟

جواب: "کام اور پیشے کے آلات" میں ایک دفعہ خمس ادا کر دینے کے بعد جب تک انہیں بیچا نہیں جاتا ان میں خمس نہیں ہے اور انہیں فروخت کرنے کے بعد اور( فروخت کے وقت) قیمت میں ہوئے اضافے کو منہا کرنے کے بعد ان کا شمار مالِ فروخت کی درآمد میں ہو گا۔ اب اگر وہ منافع والی رقم خمس دینے کی تاریخ آنے تک امورِ زندگی میں خرچ نہ ہو جائے تو اس رقم پر خمس واجب الادا ہو گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .