۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ماموستا عبدالرحمن خدایی

حوزہ / ایران کے شہر بانہ کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا: معاشرہ میں ایسے افراد موجود ہیں جو کہتے ہیں کہ ہمارا اخلاق اچھا ہے اور ہم اخلاقی اقدار کا خیال رکھتے ہیں لیکن ہمارے پاس دین کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ تفکر مادہ پرستوں کے افکار کا نتیجہ ہے اور یہ فکر انسان کو بتدریج انحراف کے گرداب میں کھینچ کر لے جاتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہر بانہ کے اہل سنت امام جمعہ مولوی عبدالرحمن خدائی نے اس شہر کے طلاب کو درسِ اخلاق دیتے ہوئے کہا: جس زندگی میں روحانیت اور اخلاق نہ ہو تو وہ زندگی بے معنیٰ اور فضول ہے جبکہ اس کے برعکس وہ زندگی جس میں روحانیت اور اخلاق ہو تو وہ پرنشاط اور باہدف زندگی ہے۔

شہر بانہ کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا:انسان کو ہر حال میں خدا کی یاد اور ذکر کو دل میں رکھنا چاہئے کیونکہ اس سے انسان کی زندگی میں ایک نیا رنگ آتا ہے۔

مولوی خدائی نے مزید کہا: یہ کہنا کہ اخلاق ہمارے پاس ہے لیکن دین کی ہماری نطر میں کوئی اہمیت نہیں ہے، یہ ایک استعماری اور دین مخالف فکر ہے اور یہ فکر انسان کو بتدریج دین سے دور کرنے کا سبب بنتی ہے۔

شہر بانہ کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا: زندگی میں اخلاق کے تعمیری کردار سے انکار ممکن نہیں لیکن اخلاق کا معنیٰ اور مفہوم تب ہو گا جب وہ دین کے ہمراہ ہو۔

اہل سنت کے اس عالمِ دین نے کہا: حقیقی دین دار میں عدالت، مہربانی، نصیحت، اخلاق اور دیانت جیسی صفات ہونی چاہئیں اور ان تمام خصوصیات کا محور دین ہونا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .