حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں دنیا میں قیام امن کےلئے یکطرفہ نہیں بلکہ مساوی رویوں اور سلوک ضروری ہے، یکطرفہ رویے کسی صورت امن کے قیام کےلئے سود مند نہیں ہونگے بلکہ اس سے دنیا ایک نئی دلدل اور خلفشار کا شکار ہوجائےگی، بین الاقوامی مسائل کے حل کےلئے اقوام متحدہ بہترین فورم تھا جسے غیر فعال کردیاگیا، دنیا کا امن اب طاقت ور قوتوں کے رحم و کرم پر ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ یمن کے تنازعہ اور حالیہ صورتحال پر ملکی رد عملٍ فریقین کے حوالہ سے مساویانہ نہیں بلکہ یکطرفہ ہے، بین الاقوامی مسائل کوبین الاقوامی نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے اس میں شک نہیں کہ دنیا میں تعلقات برابری کے ساتھ مفادات کی بنیاد پر قائم ہوتے ہیں البتہ بعض ایشوز پر انسانی المیے کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جاتاہے کیونکہ مسئلہ فلسطین اور دوسرے ممالک بھی زمینی مسئلے کے ساتھ انسانی المیے و انسانی حقوق کے مسائل ہیں اور انہیں اسی نظر و بنیاد کے ساتھ ہی نہ صرف اٹھایا جاتاہے بلکہ ان مسائل کا حل بھی انہی نکات پر نکلے گا، اسی طر ح مشرق وسطیٰ میں یمن سمیت بعض مسائل خالصتاً انسانی مسائل ہیں جن پر مساویانہ رویہ اختیار کرناہوگا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھاکہ اقوام متحدہ بین الاقوامی مسائل کے حل کےلئے بہترین فورم تھا جسے دنیا کے طاقت ملکوں نے ویٹو کے اختیار کے ذریعے بے اختیار و غیر فعال کردیا ، اسی وجہ سے آج اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کا سیکرٹری جنرل بھی کہتاہے وہ بے اختیار ہے اور ماسوائے مذمت اور افسوس کے مزید کوئی کردار ادا نہیں کرسکتا جب صورتحال اس حد تک پہنچ جائے تو دنیا کی سنجیدہ فکر شخصیات او راداروں کو آگے بڑھ کر امن کےلئے اقدام اٹھانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ نئے انسانی المیے اور نئی دلدل اور خلفشارکو روکا جا سکے ۔