۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سربراہ اسلامی تحریک پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی

حوزہ/علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں مقبوضہ وادی کے محاصرے کو 102 روز گزر گئے، بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کوئی متاثر کن اقدام نہ ہونا تشویش ناک ہے، فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت اور ان کی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ بھی بین الاقوامی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے-

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں مقبوضہ وادی کے محاصرے کو 102 روز گزر گئے، بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کوئی متاثر کن اقدام نہ ہونا تشویش ناک ہے، فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت اور ان کی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ بھی بین الاقوامی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، کشمیریوں و فلسطینیوں کے تشخص، آزادی، حقوق اور جغرافیائی تحفظ کے لئے امہ سنجیدگی دکھائے، مسائل کے حل کے لیے پاکستان سمیت اسلامی دنیا کو بین الاقوامی دباﺅسے آزاد خارجہ پالیسی مرتب کرنا ہونگی-
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر و فلسطین کی حالیہ صورتحال اور مختلف قومی اور بین الاقوامی شخصیات و وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا- علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں 7 دہائیوں سے زائد عرصہ سے بھارتی فوج قبضہ جمائے ہوئے ہے جبکہ گزشتہ 102 روز گزر گئے مقبوضہ وادی سخت محاصرے میں ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں مگر زبانی جمع خرچ کے علاوہ بین الاقوامی اداروں کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا جو کہ تشویشناک ہے، حریت رہنما کا وزیراعظم پاکستان کو لکھا گیا خط بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جس کا مدلل جواب ضروری ہے اور بھارتی مظالم کیخلاف بڑی گواہی ہے-

انکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل فلسطینیوں پر ظلم و جارحیت روا رکھے ہوئے ہیں، گولان پر بین الاقوامی اسرائیلی ڈاکے کو امریکہ کی جانب سے حق حاکمیت کے طور پر تسلیم کرنا نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی بلکہ استعماریت کی واضح مثال ہے جبکہ مسلسل فلسطینی عوام پر فائرنگ کرکے ان کی نسل کشی بھی صہیونی ظلم و تشدد کی بدترین مثال ہے ، مسلم حکمرانوں کو اب آنکھیں کھولنا ہونگی، اسرائیل و بھارت نے کشمیر و فلسطین میں ظلم و جارحیت کی تمام حدیں پھلانگ لیں۔علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی مظلوم فلسطینیوں پر مسلسل جارحیت، نہتے شہریوں پر بمباری عالمی ضمیر کےلئے سوالیہ نشان ہے، امریکہ جو اسرائیل کی سرپرستی کےلئے جس طرح تسلسل سے کھل کر سامنے آ تا رہاہے اس سے کسی انصاف کی توقع بھی رکھنا فضول ہے، اقوام متحدہ خصوصاً اسلامی دنیا کو اب اپنی انسانی و ملی ذمہ داری نبھاتے ہوئے مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کےلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ حکومت پاکستان کو بھی قائد اعظم کے فرمودات کے مطابق مسئلہ کشمیر و فلسطین کو بین الاقوامی سطح پر اسی بھرپور سپرٹ سے اٹھانا چاہیے جیسا ماضی میں پاکستان کا دوٹوک اور واضح موقف رہاہے۔ مسئلہ فلسطین و کشمیر اسلامی دنیا کے سب سے پرانے اور انتہائی حل طلب مسائل ہیں ،پاکستان کو اس سلسلے میں بھرپور اور تیز ترین سفارتکاری کے ذریعے بین الاقوامی برادری تک اپنی آواز پہنچانا چاہیے۔ کیونکہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور برصغیر میں انڈیا نے ظلم و جارحیت کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں البتہ اس ظلم کے باوجود کچھ اسلامی ممالک کی جانب سے ان جارح ریاستوں کے سربراہوں کو خوش آمدید کہنا بھی انتہائی تشویشناک ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .