حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ جب تک امت مسلمہ اپنے مسائل کے حل کےلئے متحد نہیں ہوگی، تب تک نہ صرف اغیار کے دباؤ میں رہے گی بلکہ ترقی کی راہیں بھی مسدود رہیں گی۔ مشرق وسطیٰ میں مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا ایک بنیادی اور ترجیحی مسئلہ ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ امت مسلمہ چھوٹے موٹے اختلافات اور محدود مفادات کو پس پشت ڈال کر ایک عظیم مقصد کے تحت متحد ہو، تاکہ نہ صرف موجودہ دور میں درپیش چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے بلکہ آنیوالی نسلوں کےلئے ایک واضح اور رہنما اصول بھی فراہم کیا جا سکے۔
علامہ ساجد علی نقوی نے یہ بات عراق کی ممتاز علمی شخصیت آیت اللہ عز الدین الحکیم اور اسلامی جمہوریہ ایران کے معروف عالم دین اور مجمع جہانی اہل بیت کے نامور اسکالر آیت اللہ دری نجف آبادی کے وفود سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران کہی۔ انہوں نے ان بین الاقوامی شخصیات کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ ان ملاقاتوں میں پاک-ایران اور پاک-عراق سماجی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ عالم اسلام کو درپیش چیلنجز اور اتحاد امت جیسے اہم بین الاقوامی مسائل بھی زیر غور آئے۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، علامہ سید انتصار مہدی اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔
علامہ ساجد نقوی نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ امت مسلمہ کے مسائل کا حل صرف اور صرف اتحاد امت میں مضمر ہے۔ یہی وہ واحد راستہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر نہ صرف معاشرے ترقی کر سکتے ہیں بلکہ فرقہ وارانہ دوریوں اور انتہا پسندی کا بھی خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر امت مسلمہ عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کے لئے متحد ہو کر آواز بلند کرے تو بین الاقوامی سازشوں کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ