حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امریکی صدارتی انتخابات اور اس کے نتائج و اثرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: چہرے تبدیل ہونے کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں تو پھر فرق ضرور پڑے گا البتہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت نہ صرف امریکہ کیلئے بلکہ دیگر خطوں کےلئے بھی یقینی طور پر غیر متوقع اور بڑی تبدیلی ہے، اس کے اثرات البتہ ضرور پڑیں گے ، جنگ کے خاتمے کے اعلان پر سوال ہے کہ کیا یہ اعلان عملی شکل اختیار کر سکتا ہے ؟
انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات ، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک مرتبہ پھر جیت پر رد عمل دیتے ہوئے کہا: نئے امریکی صدر کی جانب سے ظاہرا جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا جا رہا ہے مگر امت مسلمہ استعمار کی چالوں سے ضرور ہوشیار رہے کیونکہ چہرے تبدیل ہونے کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں تو فرق پڑتا ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا: دنیا بھر کے مظلوموں خصوصاً غزہ، لبنان، شام سمیت مشرق وسطیٰ و باالخصوص مسلم امہ کےلئے کبھی سامراجیت و صہیونیت سے کوئی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے کہا: ڈیموکریٹس کی شکست اور ری پبلکن کی جیت سے یقینی طور پر امریکہ کی اندرونی سیاست کے ساتھ دیگر خطوں پر بھی غیر متوقع اثرات مرتب ہونگے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مزید کہا: ہمیں بھولنا نہیں چاہیے بلکہ خبردار رہنا چاہیے کہ ڈونلڈ ٹرمپ وہی صدر ہیں جنہوں نے فلسطین خصوصاً بیت المقدس کے حوالے سے ایک گھناؤنا اور نام نہاد معاہدہ متعارف کرایا اور اس کےلئے سرمایہ کاری، ہوشیاری اور تحکمانہ انداز سے دباؤ بھی بڑھایا تھا تاکہ ناجائز صہیونی ریاست کو مزید مضبوط کیا جاسکے اوراسی طرح اہم بااثر سیاسی و مذہبی شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کے قبیح منصوبے بھی اسی صدر کے دور میں بنائے گئے تھے۔