۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
امام جمعہ بغداد

حوزہ/ آیت اللہ سید یاسین موسوی کہا کہ امریکہ کے تمام صدور صہیونی حکومت کے مفاد میں کام کرتے ہیں، جیسے بائیڈن نے اسرائیل کو غزہ کو تباہ کرنے اور لبنان پر حملہ کرنے کے لئے مکمل سہولت فراہم کی، اسی طرح ٹرمپ کا انتخاب مسلمانوں اور عربوں کے لئے کسی تبدیلی کا باعث نہیں بنے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ بغداد، آیت اللہ سید یاسین موسوی نے اقوام متحدہ کے نمائندے کی آیت اللہ سید علی سیستانی کے ساتھ ملاقات اور اس کے بعد دیے گئے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ سیاستدان مرجع تقلید کی نصیحتوں کو سنجیدہ نہیں لیتے اور ان کے بیانات کو اپنے ذاتی مفادات کے مطابق توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آیت اللہ سیستانی نے عراق کے معاملات میں بیرونی مداخلت کی اجازت نہ دینے پر زور دیا تھا، لیکن بعض سیاستدانوں نے ان کے اس بیان کو ایران کی طرف اشارہ سمجھا۔ جبکہ ہم سب جانتے ہیں کہ ایران نے کبھی بھی عراق کے معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے، البتہ امریکہ واحد ملک ہے جو عراق کے تمام معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور اس کی بے شمار مثالیں موجود ہیں۔

آیت اللہ موسوی نے واضح کیا کہ امریکہ کو اقوام متحدہ میں ویٹو کا حق حاصل ہے اور عراق کی معیشت آج بھی چھٹے بند کے تحت ہے، جس سے امریکی مداخلت کا راستہ کھلتا ہے۔ پینٹاگون نے خطے میں امریکی فوجی دستے تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد اسرائیل کا تحفظ اور خطے کے عوام کے خلاف کارروائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلری کلنٹن اور ٹرمپ کے مطابق امریکہ نے داعش کی بنیاد رکھی اور آج امریکہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ داعش سے لڑ رہا ہے، جبکہ حقیقت میں وہ خود اسے کنٹرول کر رہا ہے۔ ان کے بقول داعش کو عراق کے معاملات میں مداخلت کے لئے بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق اقتصادی اور عسکری لحاظ سے بھی مقبوضہ ہے اور اس کی معیشت امریکہ اور برطانیہ کے ہاتھ میں ہے۔ اسرائیل نے ایران پر جو حملے کیے وہ بھی عراق کی فضائی حدود سے کیے گئے اور یہاں تک کہ بعض اسرائیلی جنگی طیارے امریکی اڈوں پر عراق کی سرزمین پر اترے۔

آیت اللہ موسوی نے امریکہ میں ٹرمپ کے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مسلمانوں اور عربوں کے لئے کچھ نہیں بدلے گا، کیونکہ تمام امریکی صدور اسرائیل کے مفاد کے لئے کام کرتے ہیں۔ بائیڈن نے اسرائیل کو مکمل حمایت فراہم کی تاکہ وہ غزہ کو تباہ کر سکے اور لبنان پر حملہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے انتخابات جیتنے کے بعد نیتن یاہو کو کہا کہ "تمہارے پاس دو ماہ ہیں کہ جو کچھ کرنا ہے کر لو، مگر جب میں اقتدار سنبھالوں گا تو جنگ ختم ہونی چاہیے۔" اس کا مطلب یہ ہے کہ نیتن یاہو کے پاس اقتدار کی منتقلی تک لبنان اور فلسطین کے لوگوں کو روزانہ سیکڑوں یا ہزاروں کی تعداد میں قتل کرنے اور خطے کو برباد کرنے کا موقع ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .