حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اپنے خطبہ جمعہ میں لبنان میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا: اسرائیل کی جانب سے بیروت اور دیگر مقامات پر مواصلاتی آلات میں کئے گئے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد کی شہادت اور 400 کے زخمی ہونے پر ہم لبنان کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، یہ قتل عام جنگوں کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہے جس پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیل غزہ کی جنگ میں شکست کے بعد اپنے ناگزیر خاتمے سے بچنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے، لیکن یہ حقیقت ہے کہ وہ اپنی موت کے قریب پہنچ چکا ہے۔
سید صدر الدین قبانچی نے کہا: عالمی سطح پر، بشمول سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلامیے، اسرائیل کے زوال کا اشارہ دے رہے ہیں اور یہ بات عالمی غم و غصے سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے دوسرے خطبے میں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کا ذکر کرتے ہوئے آپؐ کے پانچ نمایاں اوصاف کا تذکرہ کیا جنہیں نبی کریمؐ نے اپنی زندگی میں اپنانے کی ہدایت کی:
الجلوس علی الارض، رکوبی الحمار مؤکفاً، حلبی العنز بیدی، خصفی النعل بیدی، السلام علی الصبیان لیکون سنة من بعدی۔
زمین پر بیٹھ کر کھانا
ننگے پاؤں سواری پر سواری ہونا
اپنے ہاتھ سے دودھ دوہنا
اپنی جوتیاں خود مرمت کرنا
بچوں کو سلام کرنا تاکہ یہ اعمال سنت بن جائیں۔
انہوں نے حضرت ابوذر غفاری کو نبی کریمؐ کی دی گئی سات نصیحتوں کا بھی ذکر کیا، جن میں مستحقین سے محبت، حقیقت پسندی، حق گوئی، رشتہ داروں سے تعلقات جوڑنے کی اہمیت، اور زیادہ سے زیادہ "لاحول ولاقوة الا بالله" کا ورد شامل ہے۔
آخر میں، سید قبانچی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کا ذکر کرتے ہوئے امام کی ایک روایت پیش کی جس میں آپؑ نے اپنے پیروکاروں کو دیانت، راست گوئی اور حسن اخلاق کی تلقین کی اور فرمایا کہ ایسے لوگوں کو دیکھ کر لوگ کہیں گے کہ "یہ جعفری شیعہ ہے" اور اس سے امام کو خوشی ہو گی۔