۱۸ آبان ۱۴۰۳ |۶ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 8, 2024
ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستانی برجستہ علماء و مشائخ اور اراکین پارلیمنٹ سے اہم ملاقات

حوزہ/ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے ایک دوستانہ نشست کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے ایک دوستانہ نشست منعقد کی گئی۔جس میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے دورہ اسلام آباد کے موقع پر پاکستانی اراکین پارلیمنٹ اور برجستہ سیاسی، علمی، مذہبی اور میڈیا شخصیات سے ملاقات اور گفتگو کی۔

رپورٹ کے مطابق اس پروگرام میں ایران اور پاکستان کے باہمی تعلقات، علاقے کے حالات، صیہونی جرائم، عالم اسلام کو درپیش چیلنجوں اور بین الاقوامی منظرنامے کا جائزہ لیا گیا۔

تصاویر دیکھیں:

ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستانی برجستہ علماء و مشائخ اور اراکین پارلیمنٹ سے اہم ملاقات

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تہران اور اسلام آباد کے تعلقات اور غزہ اور لبنان میں نسل کشی اور عالم اسلام کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا: ایران پاکستان کےساتھ گیس پائپ لائن کا معاملہ مذاکرات کی میز پر بات چیت کے ذریعے طے کرنے کا خواہاں ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ کونسا ملک ڈال رہا ہے۔ اسلامی امہ اور عرب لیگ کا آئندہ ہفتے لبنان،غزہ میں امن کے بارے میں جو اجلاس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 11نومبر کو ہونے والا ہے اس میں اس خطے کو جنگ سے بچانے کے حوالے سے حکمت عملی کے بارے میں مسلم و عرب قائدین کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ غزہ میں اسرائیل 50ہزار سے زائد فلسطینیوں اور تین ہزار سے زائد لبنانی باشندوں کو شہید کرچکا ہے۔ اتنی بڑی شہادتوں کو دنیا نسل کشی کے سوا کیا نام دے سکتی ہے۔ غزہ لبنان میں ہسپتالوں،سکولوں اور پناہ گاہوں پر صیہونی روز بمباری کر کے اوسطاً ایک سو سے زیادہ عورتیں بچے بڑے شہید کرتے چلے آ رہے ہیں۔ وہاں پر کون سے جنگی جرائم ہیں جو اسرائیل امریکہ،برطانیہ کے بل بوتے پر ارتکاب نہیں کر رہا۔ یاد رکھیں ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔

پاکستان سے امید اور بھرپور حمایت کے جذبے کا پیغام لے کر جا رہا ہوں / سید عباس عراقچی

ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدارتی انتخاب کے نتیجے کے بارے میں کہا: ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ امریکہ میں ٹرمپ صدر بنتے ہیں یا کامیلا ہیرس بنتی ہیں۔ ڈیموکریٹ کی طرح ری پبلیکن پارٹی بھی صیہونیوں کی ہمیشہ حمایت کرتی رہی ہے۔

سید عباس عراقچی نے پاکستانی قیادت کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا: پاکستان کی لیڈر شپ کا غزہ،لبنان اور صیہونی جارحیت کے شکار علاقوں پر موقف قابل تحسین ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ذاتی طور پر ایران کےخلاف اسرائیلی جارحیت کی بھرپور اور واضح مذمت کی ہے وہ اس دورے کے بعد پاکستان سے امید اور بھرپور حمایت کے جذبے کا پیغام لے کر جا رہا ہوں۔ پاکستان جو کچھ انسانی ہمدردی کے ناطے غزہ لبنان کے فلسطینیوں کیلئے امداد بجھوا رہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: جمہوری اسلامی ایران کے وزیر خارجہ کا پاکستان کا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔

انہوں نے کہا: آج کے اس پروگرام میں صیہونی ریاست کے مظالم اور موجودہ صورتحال تفصیلی گفتگو کی گئی اور وزیرخارجہ نے حاضرین کے سوالات کے جواب بھی دئیے۔

قابل ذکر ہے کہ اس نشست میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی،سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق سینیٹر مشاہد حسین سید، محترمہ شیریں رحمان، سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، سابق سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی، ایران پاکستان افغانستان معاملات کے فوکل پرسن ایمبیسیڈر درانی، خالد محمود، محترمہ رفعت مسعود، چیئرمین پاکستان علماء کو نسل مولانا طاہر اشرفی، جے یو آئی (س)کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت اہم شخصیات شریک تھیں۔

پاکستان سے امید اور بھرپور حمایت کے جذبے کا پیغام لے کر جا رہا ہوں / سید عباس عراقچی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .