حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے نے غزہ پر قبضے کے ناپاک اسرائیلی منصوبے کے سرکاری اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیلی ناپاک منصوبے کو مہذب دنیا کے منہ پر زور دار طمانچے سے تشبیہ دی ہے۔
انہوں نے کہا: غزہ کی حالیہ صورتحال کے بعد بین الاقوامی برادری کو "مہذب دنیا" کہنا تہذیب کی توہین ہے۔ پاکستان کی جانب سے اب فقط مذمت کافی نہیں، ایٹمی و اسلامی جمہوریہ ریاست اپنا اثرو رسوخ سیاسی اور سفارتکاری کے ذریعہ مظلوموں کی عملی مدد و تعاون میں آگے بڑھے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ کی نا گفتہ بہ صورتحال، قحط، تباہی و بربادی اور بین الاقوامی بے حسی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: اب اس بین الاقوامی برادری کو "مہذب دنیا" کہنے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ اسی نا م نہاد مہذب دنیا کے سبب صورتحال اس نہج پر آپہنچی۔ جو ظلم و ستم غزہ و فلسطین کے عوا م پر ہوا حالیہ تاریخ میں اس سے قبل نہ ہوا کہ جسے کبھی بھلایا نہ جاسکے گاکیونکہ ایسے مظالم کی مثال حالیہ دنیا کی تاریخ میں شائد ڈھونڈے سے ملے۔
انہوں نے مزید کہا: اب دنیا کی طرف اور پاکستان کی جانب سے بھی فقط لفظی مذمت کے بیانات آرہے ہیں جو ناکافی اور اس ظلم کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہیں۔
قائد ملت جعفریہ نے کہا: پاکستان ایک ایٹمی اسلامی جمہوریہ ریاست ہے جس پر اس سے کہیں زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے چونکہ پاکستان اساسی اور بنیادی طور پر مسئلہ فلسطین کے ساتھ جڑا ہے، پاکستان کو اب بھرپور انداز میں اپنا بین الاقوامی اثرو رسوخ ، سیاسی و سفارتکاری کے ذریعہ مظلوم فلسطینی عوام کی عملی مدد و تعاون کےلئے آگے بڑھنا ہو گا۔









آپ کا تبصرہ