حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 28 مئی یوم تکبیر پاکستان اور عالمی یوم برائے امن بیداری مہم کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہا: پاکستان دنیا اور بالخصوص اسلامی دنیا میں ایٹمی پاور کے طور پر ابھرا، یہ ایک غیر معمولی کارنامہ ہے۔ 28 مئی 1998ء کو پانچ ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا گیا۔
اِس دن دنیا کو یہ باور کرا دیا گیا کہ وطن عزیز کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے اور اسے بیرونی جارحیت سے محفوظ رکھنے کے سلسلے میں کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا؛ یوم تکبیر ہمیں موقع فراہم کرتا ہے کہ اس دن ہم پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے عہد کی تجدید کریں۔ یہ دن اس عہد کی تجدید کا بھی لمحہ ہے کہ ہم ملکی سالمیت اور تعمیر و ترقی کے فیصلوں میں ہمیشہ قومی مفاد کو مدنظر رکھیں۔
قائد ملت جعفریہ نے کہا: پاکستان کے ایٹمی پاور بننے کے بعد ارض وطن کو بین الاقوامی مقام و حیثیت حاصل ہوئی جسے برقرار رکھنے کیلئے ہر لحاظ سے داخلی استحکام انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے 1948ء کے اعلان کردہ 29 مئی عالمی یوم برائے امن بیداری مہم کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: دنیا میں امن تب قائم ہو گا جب طاقت کا توازن درست ہو، اس کیلئے بھی ضروری ہے کہ پاکستان کو توانا اور مستحکم رکھا جائے۔
علامہ سید ساجد نقوی نے اقوام متحدہ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا: اقوام متحدہ ایام کے اختصاص کے ساتھ جنگی و متنازعہ علاقوں میں انسانی حقوق، امن و آگہی اور آزادی اظہار کیلئے خدمات انجام دینے والوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنائے اور اس کے ساتھ ساتھ فلسطین سمیت جن خطوں میں آج بھی بدامنی اور انارکی کی صورتحال ہے ان تصفیوں کے حل کیلئے معذرت خواہانہ انداز اپنانے کے بجائے جرأتمندانہ کردار بھی ادا کرے، فلسطین میں ظلم کے پہاڑ توڑے گئے، عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ بھی آ گیا، پوری دنیا استعماری مظالم پر چیخ اٹھی مگر افسوس سامراج آج بھی بے حسی کی تصویر بنا ہوا ہے جس کیلئے پاکستان کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔









آپ کا تبصرہ