منگل 21 جنوری 2025 - 19:25
ہر چیز پر مفاد کو ترجیح دی جائے تو دنیا میں مثبت تبدیلیوں کی بجائے مزید تباہی ہی آتی ہے

حوزہ/ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: نومنتخب صدر کا امریکی صدارت سنبھالنا "نیا جال لائے پرانے شکاری" کے مترادف ہے۔چہروں کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں تو پھر فرق پڑتا ہے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 47 ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد امریکی صدر کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: 47 ویں امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد نومنتخب امریکی صدر نے دنیا خصوصاً امریکنز کو مخاطب کرتے ہوئے چند الفاظ "ہرنسل، مذہب، رنگ کیلئے خوشحالی" کے الفاظ استعمال کئے جو محض لفاظی ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ ہر چیز پر مفاد کو ترجیح دی جائے تو دنیا میں مثبت تبدیلیوں کی بجائے مزید تباہی ہی آتی ہے جبکہ چہرے تبدیل ہونے کی بجائے بنیادی پالیسیاں تبدیل ہوں تو پھر فرق ضرور پڑ تاہے ۔

انہوں نے کہا: صدارتی حلف اٹھانے سے قبل غزہ میں سیز فائر ہوچکا، دوحہ معاہدہ کے بعد قیدیو ں کا تباد لہ بھی کیا جارہاہے مگر اس کے باوجود امت مسلمہ سامراج اور صہیونی چالوں سے ہوشیار رہے کیونکہ چہرے تبدیل ہونے کے ساتھ اگر بنیادی پالیسیاں تبدیل ہوں تو فرق پڑتا ہے بصورت دیگر "نیا جال لائے پرانے شکاری" کا مصداق دنیا بھر کے مظلوموں خصوصاً غزہ، لبنان، شام سمیت مشرق وسطیٰ و باالخصوص مسلم امہ کیلئے کبھی سامراجیوں، صہیونیوں سے کوئی خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا: بھولنا نہیں چاہیے اور خبردار رہنا چاہیے کہ یہ وہی صدر تھے جنہوں نے فلسطین خصوصاً بیت المقدس کے حوالے سے ایک گھناؤنا اور نام نہاد معاہدہ متعارف کرایا اور اس کیلئے انہوں نے بعض اسلامی ممالک پر سرمایہ کاری، ہوشیاری اور تحکمانہ اندازدباؤ بھی بڑھایا تھا تاکہ ناجائز صہیونی حکومت کو مزید مضبوط کیا جاسکے جبکہ اہم بااثر شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کے قبیح منصوبے بھی اسی صدر کے دور میں بنائے گئے تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha