۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
سید حسین مومنی

حوزہ / حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: "احسن الحال" کا دارومدار انسان اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے درمیان تعلق پر ہے اور جو بھی اس مقام کو حاصل کرتا ہے وہ صحیح اور حقیقی معنیٰ میں "احسن الحال"کے مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسین مومنی نے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اولیاء اللہ کے نئے سال کا آغاز ماہ مبارک شعبان سے ہوتا ہے اور اہلِ سیر و سلوک افراد اپنے اعمال کے بارے میں بہت زیادہ محتاط ہوتے ہوئے اپنے گذشتہ سال میں کئے جانے والے اعمال کا محاسبہ کرتے ہیں جس طرح ایک بازار میں تاجر حضرات اپنے کاروبار کا درست حساب کتاب کرتے ہیں اور نئے سال میں ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے اپنی خوبیوں اور خامیوں کو پرکھتے ہیں۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: نئے شمسی سال کے آغاز میں ہمیں اپنے حالات کے تغیر و تبدل کے بارے میں انتہائی محتاط رہنا چاہیے اور اپنے باطن میں "احسن الحال" کا پتہ لگانا چاہیے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مومنی نے نئے سال کے آغاز سے خدا کی عبادت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: ہمیں نئے سال کے آغاز سے ہی خدا کی عبادت اور بندگی کی طرف توجہ دینا چاہئے تاکہ خدانخواستہ کہیں سال کا آغاز گناہ کے ساتھ نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا: شیطان ہمیشہ خدا کے سچے بندوں کو پھنسانے کی کوشش میں رہتا ہے اور اگر خدا انسان کا محافظ نہ ہو تو خود پر قابو نہ رکھنے والے لوگ بہت جلد شیطان کے جال میں پھنس جائیں لہذا ہمیں نئے سال کے آغاز میں خدا سے سوال کرنا چاہئے کہ وہ ہمیں شیطان سے نمٹنے کے لیے قدرت و طاقت عطا کرے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مومنی نے کہا: "علی ابن مہزیار اہوازی" جیسے لوگ ان افراد کی واضح مثال ہیں جنہوں نے امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے اپنے ارتباطِ قلبی کے ذریعہ اپنے باطن کو "احسن الحال" سے تبدیل کیا اور دنیوی اور اخروی سعادت کو پا لیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .