۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
سید حسین مؤمنی
توبہ و استغفار دنیا اور آخرت میں خوش بختی کی ضامن ہے

حوزہ / رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نقل ہونے والی ایک روایت کے مطابق افضل ترین ذکر استغفار ہے کہ جو دنیا اور آخرت میں انسان کی خوشبختی کا ضامن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے گزشتہ رات حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا:امام جواد علیہ السلام نے اپنے ایک چاہنے والے کو خطاب کر کے فرمایا: اپنی زندگی میں دو چیزوں کا خصوصی اہتمام کرو تاکہ دنیا اور آخرت میں خوشبخت رہو۔

انہوں نے کہا:جن دو چیزوں کا اہتمام کرنے کی امام جواد علیہ السلام نے اپنے چاہنے والے کو تاکید کی ہے ان میں سے ایک  سورۃ قدر کی روزانہ تلاوت اور دوسرا ہمیشہ استغفار کا ذکر کرنا ہے کہ انسان دنیا اور آخرت میں ان کی برکتوں سے مستفید ہو سکتا ہ۔

 حرم فاطمہ حضرت معصومہ کے خطیب نے کہا: توبہ و استغفار کے ظاہری آثار اس انسان کی زندگی میں بہت اہم ہیں۔ روایات میں آیا ہے کہ ذکر استغفار کا پہلا اثر یہ ہے کہ انسان کے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا: استغفار کا دوسرا اثر یہ ہے کہ اس سے انسان کا قلب اور باطن پاک و پاکیزہ ہو جاتا ہے۔

دینی علوم کے اس استاد نے کہا: اس ذکر کا تیسرا اثر رزق و روزی میں اضافہ اور آسمان سے الہی برکتوں کا نزول ہ۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مومنی نے کہا: یہ ذکر نیک و صالح اولاد میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ اولاد کے خواہش مند افراد کے لیے یہ ذکر بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا: یہ ذکر بلاؤں اور مصیبتوں کو بھی ٹالتا ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ کثرت سے ذکر استغفار مصیبتوں کو ٹال دیتا ہے۔پس کرو نا کےان  ایام میں ہمیں زیادہ سے زیادہ ذکر استغفار کرنا چاہیے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مومنی نے آخر میں کہا:حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل ہونے والی روایت کے مطابق افضل ترین ذکر استغفار ہے اور یہ ذکر انسان کے لیے دنیا اور آخرت کی خوشبختی کا ضامن ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .