حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے علی مسجد جامعتہ المنتظرمیں درسِ قرآن دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک و قوم کا وقار قرآنی اصولوں پر عمل کرنے میں مضمر ہے ۔ قرآن مجید میں واضح طور پر یہود و نصاریٰ کی دوستی سے منع کیا گیا ہے جس کی مسلم حکمران خلاف ورزی کر رہے ہیں۔مسلمانوں سے دوری اور غیر مسلموں سے دوستی کی پالیسی عرب ممالک کے مفادات میں ہے اور نہ امتِ مسلمہ کا اس میں کوئی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی خزانوں سے مالامال کیا ہے۔کسی سے ڈرنے ، کسی کے آگے جھکنے کی ضرورت نہیں۔قرض اور مدد کے لالچ میں قومی خود مختاری کے منافی رویے ہرگز ٹھیک نہیں۔ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے خالق کائنات کے دیے ہوئے وسائل کو بروئے کار لاکر عالمی برادری میں سر بلند ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوسناک بات ہے کہ یمن کی خانہ جنگی میں بیرونی مداخلت کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ حوثی قبائل کے اتحاد انصاراللہ کو حوثی باغی کے نام سے میڈیا میں لکھا اور ریاست کی طرف سے کہا جاتا ہے۔ عرب اتحاد ایک عرصے سے یمن پر حملہ آور ہے کہ انسانیت سسک رہی ہے، مگر کوئی ان کی مذمت نہیں کرتا اور اگر انصاراللہ جوابی حملے کرے تو اس کی مذمت کے لئے بیانات جاری کئے جاتے ہیں اور آل سعود سے اظہار یکجہتی کیا جاتا ہے۔
حافظ ریاض نجفی نے کہا اہلِ یمن نے اسلام کے ابتدائی دور میں کسی جنگی دباﺅ کے بغیر اسلام قبول کیا تھا۔ایک خاندان کی بادشاہت تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے ان پر ظلم و ستم کیا جارہا ہے۔تیل مشینری پر حملوں کی مذمت اور بے گناہ یمنی مسلمانوں کے خلاف جنگی جارحیت ، شہریوں ، بچوں کے قتل پر خاموشی کہاں کا انصاف ہے؟۔