۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
یمن میں جنگ بندی، 34 ملکی سعودی اتحاد نے شکست تسلیم کر لی

حوزہ/ یمن پر 7 سالہ جارحیت میں ناکامی کے بعد سعودی اتحاد نے جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اتحادیہ عرب کے سربراہ کی یمن میں صلح کی پیشکش کو قبول کرتے ہیں اور مذاکرات میں کامیابی کی شرط کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن پر 7 سالہ جارحیت میں ناکامی کے بعد سعودی اتحاد نے جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اتحادیہ عرب کے سربراہ کی یمن میں صلح کی پیشکش کو قبول کرتے ہیں اور مذاکرات میں کامیابی کی شرط کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہیں۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد نے جو گزشتہ 7 سال سے یمن پر حملے کر رہا ہے، سرانجام گزشتہ روز اعلان کیا کہ بدھ کی صبح 6 بجے سے یمن میں فوجی کارروائی روک دی جائے گی۔ سعودی اتحاد کی کمانڈ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ یہ اقدام امن مذاکرات کی کامیابی اور ماہ رمضان المبارک میں امن و صلح کی برقراری کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔

دوسری طرف تصویر کا اصلی رخ یہ ہے کہ انصاراللہ یمن نے 5 دن پہلے سعودی عرب کی یمن پر فضائی بمباری کے جواب میں سخت ترین بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کئے تھے جن کی وجہ سے پورا سعودی عرب لرز اٹھا تھا اور جدہ آئل ریفائنری جل کر راکھ بن گئی تھی۔

اسی وقت پیشین گوئی کی جا رہی تھی کہ اب شاید سعودی عرب ہتھیار ڈال دے کیونکہ اُن حملوں کے بعد انصاراللہ یمن نے 3 روزہ جنگ بندی کے ساتھ آئندہ مزید سخت ترین حملوں کی دھمکی بھی دی تھی جس پر سعودی عرب نے نہ چاہتے ہوئے بھی ایران کے دامن میں پناہ لی تھی اور جنگ بندی کی اپیل بھی کی تھی۔

اب سعودی عرب کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں تھا کیونکہ انصار اللہ یمن، ایران اور حزب اللہ لبنان کے بعد خطے کی ایک شکست ناپذیر طاقت بن چکی ہے جو اب اسرائیل کی بنیادوں کو بھی ہلائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .