حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی ایران کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے ایرانی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علیرضا تنگسیری کے ہمراہ جزیرۂ بوموسی اور اس پر تعینات یونٹوں کے دورے کے دوران جوانوں کی جنگی تیاریوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک میں صہیونیوں کی موجودگی نا قابلِ برداشت ہے اور خطے کی بعض حکومتوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی سیاسی پالیسی پر نظر ثانی کریں۔
میجر جنرل سلامی نے دورے کے دوران، جزیروں میں تعینات یونٹس اور فورسز کی جنگی تیاری کی سازگار حالت پر اطمینان کا اظہار کیا اور ممکنہ خطرات کے خلاف فیصلہ کن اور مضبوط دفاع کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آج، ہم یہاں تین جزیروں، خاص طور پر جزیرۂ بوموسی میں تعینات افواج کی جنگی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے حاضر ہوئے ہیں، تاکہ آپ سے محبت کا اظہار اور آپ کی قومی غیرت اور بلند جذبے کو سلام پیش کرتے ہوئے نظامِ اسلامی کی مزید کامیابی کے لئے قدم بڑھائیں۔
جنرل سلامی نے ایرانی نیوی کی صلاحیتوں اور دفاعی اور جنگی تیاریوں کی وضاحت کرتے ہوئے زور دیا کہ سپاہ کی بحریہ نے، خاص طور پر حالیہ برسوں میں، ڈرون، میزائل، تیراکی، جنگلات، سمندری اور آبدوز کے شعبوں میں غیر معمولی صلاحیتیں اور کامیابیاں حاصل کی ہیں اور دفاعی لحاظ سے تمام سطحوں پر فوری اور مؤثر طریقے سے رد عمل کا مظاہرہ کرنے اور جواب دینے کی قابل ہے۔
سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈر انچیف نے ایرانی جزیروں میں تعینات افواج کی روحانی اور معنوی تیاریوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے دوران جو چیز دیکھنے کو ملی وہ جوانوں کی روحانی طاقت اور خوش مزاجی تھی اور اسی طرح جنگی سازوسامان کی تیاریاں بھی قابلِ دید ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے، ہم بحریہ کی غیر معمولی صلاحیتوں، جنگی تکنیکوں، حکمت عملیوں اور ہمارے پرجوش جوانوں کی کوششوں سے اس عظیم راستے کو مزید آگے بڑھائیں گے۔
میجر جنرل سلامی نے کہا کہ الحمدللہ ہمارے لئے سمندری علاقوں میں ہمارے جوانوں کی دور اندیشی اور درست منصوبہ بندی پر مبنی کوششوں اور بلند ارادوں نے انتہائی موزوں اور سازگار حالات پیدا کئے ہیں۔
سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈر انچیف نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ہم جب بھی بحریہ کی صلاحیتوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے دورہ کرتے ہیں تو ہمیں طاقت کے نئے مظاہر اور پیشرفت نظر آتی ہے اور آبدوزوں، جہازوں، میزائلوں، الیکٹرانک وارفیئر یونٹس اور سپاہِ پاسدارانِ انقلاب کی بحری طاقت کے دیگر اجزاء کی مقداری اور معیاری طاقت کے تجربے دیکھنے کو ملتے ہیں۔
میجر جنرل سلامی نے خلیج فارس، آبنائے ہرمز اور بحیرۂ عمان میں سلامتی کی صورت حال اور ان اسٹریٹیجک علاقوں میں صہیونیوں کی نقل و حرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے خلیج فارس کے جنوبی ممالک کی بعض حکومتوں نے غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ سیاسی اور سیکورٹی تعلقات قائم کر رکھے ہیں جو کہ خطے بالخصوص ان حکومتوں کی سلامتی کے لئے ایک خطرہ ہے۔
جنرل سلامی نے مزید کہا کہ ہم واضح طور پر اعلان اور تنبیہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کی غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات کسی بھی صورت میں ناقابلِ برداشت ہیں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والی ان حکومتوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ کسی بھی خطے میں غاصب صہیونی حکومت کا وجود عدم تحفظ کا باعث ہے۔
آخر میں، سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ خلیجی ممالک میں صہیونیوں کی موجودگی نا قابلِ برداشت ہے اور خطے کی بعض حکومتوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی سیاسی پالیسی پر نظر ثانی کریں۔