حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں دیگر مرکزی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چودہ سو سال قبل مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے سر اقدس پر ہونے والا وار عدل و انصاف، زہد، صبر و رضا اور تقویٰ پر وار تھا۔ اس روز انسانی فضیلتوں کو شہید کیا گیا۔ امیر المومنینؑ کی زندگی کا ہر پہلو عالم بشریت کے لیے اسوہ حسنہ ہے۔ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے ملک بھر میں عزاداری کے پروگراموں کا آغاز ہو رہا ہے۔ عزاداری کے مرکزی اور روایتی جلوسوں کو متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے فول پروف سکیورٹی مہیا کی جائے۔
سربراہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ عزاداری کے پروگراموں کی حفاظت کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مومنین کو پہلے سے زیادہ چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔ عالم استعمار نے دہشت گردوں کا جو جال بچھا رکھا ہے، وہ نئے سرے سے فعال ہوچکا ہے۔ گذشتہ روز کابل دھماکے میں قیمتی جانوں کا ضیاع انہی انسانیت دشمنوں کی کارستانی ہے۔ انہوں نے سانحہ کابل کی مذمت کرتے ہوئے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں بسنے والے اہل تشیع کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی ؒ کے حکم کے مطابق جمعۃ الوداع کو یوم القدس کا نام دیا گیا ہے۔ اس روز عالم اسلام فلسطین کے مسلمانوں سے یکجہتی اور اسرائیل سے نفرت کے اظہار کے لیے سڑکوں پر نکلتے ہیں۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی ملت تشیع یوم القدس کے موقع پر مظلومین جہاں کے لیے آواز بلند کرے گی۔ اسرائیل عالم استکبار کی ایجاد کردہ ایک غاصب ریاست ہے۔ مسجد اقصیٰ میں بے گناہ نمازیوں پر تشدد اور حملے مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے صیہونیوں کی سیاہ کاریوں کا تسلسل ہے۔ اسرائیل کا وجود امریکہ کے سہارے پر قائم ہے۔ وطن عزیز میں جاری تکفیریت، دہشت گردی اور انتہاء پسندی میں امریکہ اور اس کے حواری ملوث ہیں۔ پاکستان کے کچھ حکمرانوں نے اپنے قومی مفادات کو اپنے ذاتی مفادات پر قربان کرتے ہوئے امریکہ کی تابعداری کی۔ ہم اس ملک کو امریکہ سے آزاد دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستان کی آزاد خارجہ و داخلہ پالیسی شہید عارف حسینی کا وہ عظیم نظریہ تھی، جس پر مجلس وحدت مسلمین آج بھی کھڑی ہے۔ اس ایشو پر عمران خان کے موقف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ارض پاک کے فیصلے واشنگٹن کی بجائے پاکستان میں کئے جانے چاہیئے۔ انہوں نے کہا اقوام عالم کے سامنے باوقار زندگی گزارنے کا واحد طریقہ امریکی غلامی سے انکار ہے۔ امریکہ کی دوستی وطن سے دشمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیٹر گیٹ سکینڈل پر عدالتی کمیشن بننا چاہیئے اور اس کی شفاف تحقیقات کی جانی چاہیئے۔ عوام کسی لولی پاپ سے مطمئن نہیں ہوں گے۔ حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ امریکہ کے خلاف ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں، تاکہ امریکی مداخلت کا خاتمہ ہوسکے۔