۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
حسین امیر عبداللہیان

حوزہ؍ایرانی وزیر خارجہ نے عالمی یوم القدس مارچ کے موقع پر کہا ہے کہ آج خطے، لبنان اور فلسطین میں مزاحمتی فرنٹ اپنے عروج پر ہے اور صہیونی ریاست سب سے کمزور ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؍"حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز جمعہ عالمی یوم القدس مارچ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسجد الاقصی کی بے حرمتی میں ناجائز صہیونی ریاست کے حالیہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور ہم نے پچھلے تین ہفتوں میں اس سے نمٹنے کے لیے بہت سخت سفارتی اقدامات کیے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے اسلامی ممالک کے بعض وزرائے خارجہ کے ساتھ مل کر اسلامی کانفرنس کے سکریٹری جنرل سے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کو کہا۔ یہ اجلاس اگلے ہفتے جدہ میں اسلامی ممالک کے خصوصی نمائندوں اور سفیروں کی سطح پر اسلامی کانفرنس کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے سعودی عرب میں ہمارے سفیر تقریبا تین ماہ سے اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) میں ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی اس اجلاس میں ایک فعال موجودگی ہوگی اور مجھے امید ہے کہ ہم اس اجلاس کو وزرائے خارجہ کی سطح پر بھی منعقد کریں گے۔

امیر عبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے وزرائے خارجہ کے ساتھ مشاورت میں، فلسطینی اسلامی اور غیر اسلامی ممالک کو بھی اس مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا اور مجھے امید ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے کے بعد بھی اس سلسلے میں کوئی سنجیدہ اقدام اٹھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اہم نکتہ یہ ہے کہ آج خطے، لبنان اور فلسطین میں مزاحمتی فرنٹ واقعی اپنے عروج پر ہے اور صہیونی ریاست اپنے کمزور ترین مقام پر ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونیوں نے دریائے نیل سے فرات تک اس خیال اور پریشان کن خواب کو پورا کرنے کی کوشش کی۔ مزاحمت نے فلسطینی، لبنانی اور اسلامی مزاحمت کے عظیم شہداء اور خاص طور پر قدس کے عظیم شہید اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے شہید سردار سلیمانی نے عملی طور پر اس کی اجازت نہیں دی؛ انشاء اللہ ہم سب قدس میں نماز پڑھیں گے۔

واضح رہے کہ بانی اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) نے رمضان کے مقدس مہینے کے آخری جمعہ کو یوم القدس کا نام دیا ہے تاکہ فلسطینی عوام پر ہونے والے ظلم کو بھلایا نہ جائے۔

یہ تقریب دنیا بھر کے آزادی پسندوں کی شرکت کے ساتھ 90 سے زائد ممالک میں بھی منعقد کی جاتی ہے۔ حالیہ دنوں میں تنظیموں، اداروں، قانونی اور حقیقی شخصیات نے لوگوں کو اس شاندار مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .