۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ مرید نقوی

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر: دختر رسول حضرت فاطمۃ الزہرہؑ، رسول کریم کی ازواج مطہرات اور اصحاب پیغمبر کے جنت البقیع میں واقع مزارات کا انہدام تاریخی سانحہ ہے، جس سے اللہ تعالٰی، اس کے رسول کو ناراض اور کروڑوں محبان رسول کی دل آزاری کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنت البقیع کو دوبارہ تعمیر کرکے عالم اسلام کا عظیم تاریخی ورثہ بحال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ دختر رسول حضرت فاطمۃ الزہرہؑ، رسول کریم کی ازواج مطہرات اور اصحاب پیغمبر کے جنت البقیع میں واقع مزارات کا انہدام تاریخی سانحہ ہے، جس سے اللہ تعالٰی، اس کے رسول کو ناراض اور کروڑوں محبان رسول کی دل آزاری کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ صدیوں سے موجود مزارات کو کبھی اسلام کے مسلمہ مسالک اہلسنت اور اہل تشیع نے نقصان نہیں پہنچایا بلکہ اہلسنت کو کمزور کرنے کیلئے استعمار کے ایجاد کردہ گروہ نے مسمار کیا، اس گروہ نے استعماری فتنے کے آغاز سے لے کر آج تک اسلام کو بدنام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچایا ہے، مزار اقدس رسول کریم، آل و اصحاب کی زیارت جلیل القدر تابعین کرتے تھے اور بعد میں آنیوالے مسلمان بھی اس پر کاربند رہے، مقدس ہستیوں کے مزارات ایک قابل قدر اسلامی ورثہ ہیں، جسے ختم کرنے یا اس پر پابندیاں لگانے کا کسی حکومت یا شاہی خاندان کو حق نہیں۔

علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا کہ رسول، آل واصحاب رسول کی محبت و عقیدت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور ان مزارات کی زیارت انسانی فطرت کا تقاضا ہے، جسے جبر و خوف سے دبایا نہیں جا سکتا، گذشتہ سالوں میں دہشتگرد تنظیم داعش کی طرف سے شام میں رسول اکرم کی نواسی اور جلیل القدر صحابہ کے مزارات کا انہدام 1925ء کے ظالمانہ اقدام کا تسلسل ہے، جس سے اس خارجی تنظیم کی فکری بنیادوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جناب عائشہ کی روایت کے مطابق جنت البقیع کی قبور پر دعا کیلئے پیغمبر اکرم بھی جایا کرتے تھے، او آئی سی، مقدسات اسلامی کی بحالی اور حفاظت کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند سالوں میں آل سعود کی امریکہ اور اسرائیل کی خوشامد نے انہیں حرمین شریفین کی خدمت و حفاظت کیلئے نااہل قرار دے دیا ہے، تمام اسلامی ممالک کے نمائندوں پر مشتمل کونسل حرمین کا انتظام و انصرام سنبھالے، تاکہ کسی ایک خاندان کی اس پر اجارہ داری قائم نہ ہوسکے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .