۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
آغا سید حامد موسوی

حوزہ/ روشن خیالی کے دعویدارسعودی ولی عہد جنت البقیع کی تعمیر نوکروا کے انتہا پسندی اور تفریق کی سازشوں پر کاری ضرب لگائیں، مزارات مقدسہ کی توہین کے خلاف شیعہ سنی ہمیشہ ہم قدم رہے اور رہیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ پاکستان کے ممتاز عالم دین آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ جنت البقیع و جنت المعلی سمیت سرزمین حجاز کے مزارات مقدسہ کی عظمت رفتہ کی بحالی عالم اسلام کے اتحاد کی کنجی ہے، روشن خیالی کے دعویدارسعودی ولی عہد جنت البقیع کی تعمیر نوکروا کے انتہا پسندی اور مسلمانوں میں تفریق کی سازشوں پر کاری ضرب لگائیں، مزارات مقدسہ کی توہین کیخلاف شیعہ سنی ہمیشہ ہم قدم رہے اور رہیں گے،مزارات مقدسہ کی بحالی کیلئے جدوجہد کرنے والے تحریک خلافت کے رہنماؤں کی استقامت اور دور اندیشی یادگار رہے گی، صیہونیت واستعماریت اور برطانوی شیطانی سازش کے تحت جنت البقیع جنت المعلی میں اسلام کے محسنوں کی نشانیاں مٹانا مسلمانوں سے تابوت سکینہ چھیننے کے مترادف تھا جس کے نتیجے میں مسلمانوں سے خلافت یکجہتی خود مختاری عزت سرداری ہر شے چھن گئی، مسلم حکمران اسلامی آثار بحال کرائیں، اتحاد کی قوت سے استعماری و صیہونی کے عزائم کو پاش پاش کردیں اور فلسطین کی آزادی کی راہ ہموار کریں،جنت البقیع وجنت المعلی کی بحالی کیلئے جدوجہد عشق رسالتؐ کا مظہر اور دنیا و آخرت میں نجات کی کلید ہے، مسلمان قرآن و اہلبیت سے رشتہ جوڑیں اللہ کی نصرت کی کرامات کا ظہور آج بھی ہو سکتا ہے،دنیا بھر کے مسلمان 8 شوال کو پرامن آواز احتجاج بلند کرکے عشق رسول ؐ،محبت اہلبیت اطہار ؑ و جانثاری ئ ِ مہات المومنین ؓوپاکیزہ صحابہ کبارؓکا ثبوت دیتے ہوئے امت مسلمہ کے زوال کے اسباب ختم کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بزرگان دین کی یادگاریں قائم کرناازروئے قرآن حکم خداوندی ہے قرآن کی سورہ کہف گواہ ہے کہ جب لوگ اصحاب کہف کے بارے میں جھگڑنے لگے، پھر کہاکہ ان کے اوپر (بطور یادگار) کوئی عمارت بنوا دو، ان کا پروردگار ان کے حال سے خوب واقف ہے، جن کی رائے غالب آئی۔

انہوں نے کہا ہم یہاں (اصحاب کہف کی غار کے مقام) کے اوپر ایک مسجد بنائیں گے۔ گویامسجد کی عمارت ہی اصحاب کہف کی یادگار باقی رکھنے کا وسیلہ ٹھہری۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ جنت البقیع اور جنت المعلی کی مسماری سے شہ پا کر ہی شیطانی قوتوں نے،سرزمین انبیاء فلسطین پر صیہونیت کا خنجر پیوست کیا اسی سبب پوری دنیا میں صحابہؓ و اہلبیتؑ امہات المومنینؓ و اولیاء ؒکے مزارات کی بے حرمتی کا دروازہ کھل گیا اور امت مسلمہ قبلہ اول سے بھی محروم کردی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جنت البقیع اور جنت المعلی میں رسول خدؐا کے آباء و اجداد حضرت عبداللہ ؑو حضرت آمنہؑ حضرت ابوطالبؑ،امہات المومنین حضرت خدیجہ الکبریٰ حضرت عائشہ ؓحضرت حفصہؓ،صحابہ کبار حضرت عثمانؓ،سردارجنت حضرت امام حسن ؑامام زین العابدین ؑ امام باقر ؑامام جعفر صاد ق ؑاور محبوب خداؐکی محبوب ترین ہستی خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراؑکے مزارات کی مسماری، شام میں پاکیزہ صحابہ کبارؓ کی قبور کھود نے،نواسی رسول سیدہ زینب بنت علی ؑ اور حضرت عمر بن عبد العزیز ؑکے مزار پرحملے، عرا ق میں داعش کے ہاتھوں آئمہ اہلبیت ؑ وحضرت امام ابو حنیفہ ؒ کے مزارات پر دہشت گردی اور انبیاء کرام حضرت شیثؑ حضرت یونس ؑ حضرت دانیال ؑ حضرت جرجیس ؑ کے مزارات کو ڈائنا مائیٹ سے اڑا نے ک کی ناپاک جسارت، بھارت میں بابری مسجد کی مسماری حضرت بل چرار شریف کی توہین اور اسلامی شعائر کی کھلی بے حرمتی، مسجد نبوی کی بے حرمتی کی کوششیں، شجر رسول ؐ گرایا جانا اورپاکستان سمیت دنیا بھر میں اولیائے کرام و بزرگان دین کے مزارات پر حملے ایک ہی سازش کی کڑیاں تھیں۔

8شوال کا سیاہ دن عالم اسلام کو جھنجھوڑ رہا ہے کہ مسلم حکمرانوں اور عالمی اداروں کو خواب غفلت سے بیدار کریں اسلام کی توقیر کی نشانیوں کی پامالی کو رکوائیں اور جو مقدس مقامات مسمار کر دئیے گئے ہیں ان کی عظمت رفتہ بحال کرائیں، مسجد اقصی کو روندنے والے صیہونی درندوں اور دنیا بھر میں انبیاء کرام مشاہیر اسلام کی نشانیوں کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کے حرمین شریفین کی جانب بڑھنے والے ناپاک قدموں کو روکیں۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے واضح کیا کہ اگر اہل ایمان نے اپنی ذمہ داریوں کا ادراک نہ کیاتو قدس یا کشمیر کی بازیابی تو دور کی بات ہے روئے زمین پر ان سے زندہ رہنے کا حق بھی چھین لیا جائے گاکیونکہ جو قوم ورثے سے محروم کردی جائے بے نام و نشان ہو جاتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .