حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام خمینی کی ۳۳ ویں جانگداز برسی کی مناسبت سے شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کی جانب سے ایک عظیم کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ جس میں مکتب اہلبیت کے پروردہ علمائے کرام نے بیسویں صدی کے مرد آہن ، فقیہ آل عبا حضرت روح اللہ موسوی خمینی طاب ثراہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس کانفرنس کا آغاز حوزہ علمیہ قم کے فاضل محترم مولانا سید تابش خراسانی کی جامع اور دلکش تقریر سے ہوا جس میں آپ نے امام خمینی کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کی آپ کی کامیابی کا سب سے اہم راز یہ تھا کہ آپ نے خدا کو سپر پاور مانا اسی لیے آپ کبھی بھی مشرق و مغرب سے خائف نہیں ہوئے بلکہ دنیا کے خطرناک مجہز اسلحوں سے لیس بڑی بڑی طاقتیں ایک تسبیح بدست عبد خدا سے خوف زدہ نظر آئیں ۔
شاعر انقلاب جناب فخری میرٹھی نے اس مرد مجاہد کی شان میں زبردست منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کوئی بھول نہیں سکتا ھیں سب کو یاد خمینی ساری دنیا بول رہی ہے زندہ باد خمینی
اسی طرح امام خمینی کی روحانیت اور معنویت کا مقائسہ مادیت سے کرتے ہوئے آپ نے فرمایا گھر کے اندر نہ رکا ایک بھی مولا کا غلام کتنے سچے ترے لفظوں کے نشانے نکلے تو مصلے پہ بھی رہ کر رہا مصروف جہاد بم سے بھاری تری تسبیح کے دانے نکلے۔
شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کے سیکریٹری اور اس کانفرنس کے کنوینر جناب مولانا سید عزیز حیدر نے فرمایا کہ امام خمینی نے پوری دنیا کو مرجعیت کی طاقت کا احساس دلایا جب آپ نے اسلام دشمن طاقتوں کی کٹھ پتلی، گستاخ رسول سلمان رشدی ملعون کے خلاف تاریخی فتوا دیا جس کا اثر یہ ہوا کہ جو گستاخ رسول سپر طاقتوں کے حصار میں دنیاوی نعمتوں کے درمیان نہایت رنگین اور آرام دہ عیش کی زندگی گزار رہا تھا اس کی یہ فرحت بخش دنیاوی زندگی ایک الہی فتوے سے جہنم سے بدتر ہو گئی۔
شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کے رکن اور عالمی سطح کے خطیب ثقلین جناب مولانا سید ذیشان حیدر زیدی نے اپنے جاذب و دلکش خطاب کے دوران فرمایا کہ امام خمینی اس عظیم الشان ہستی کا نام ہے جو شجاعت کی علامت بن گیا ہے جب کہیں بھی امام خمینی کا نام آتا ہے تو اسی وقت علما کو جرات و شجاعت کا احساس ہوتا ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ علم انسان کو شجاع بنا دیتا ہے اور اس نا قابل تردید سچائی کو امام خمینی نے ثابت کر دیا ہے آپ ایک اچھے عالم بھی تھے اور ایک اچھے حاکم بھی تھے حاکم اچھا ہوتا ہے تو لوگوں کی دنیا کو سنوار دیتا ہے اور جب عالم اچھا ہوتا ہے تو دنیا و آخرت دونوں سنور جاتی ہے۔
شہر ممبئی کے فعال و معتبر عالم اور امام جمعہ ملاڈ مولانا سید اشرف امام صاحب نے نہایت پرخلوص اور دل آویز نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ امام خمینی نے فرمایا تھا کہ یہ انقلاب انفجار نور تھا یقینا جب انقلاب اسلامی کا نور منفجر ہوا تو یہ پوری دنیا میں سورج کی کرن اور چاند کی چاندنی کی طرح پھیل گیا اور یہی نور انقلاب آج بھی امام خمینی کے جانے کے بعد تاریک دلوں کو ایمان کی روشنی سے منور کر رہا ہے آقای ابراهیم زکزکی، آقای سید حسن نصر اللہ و ۔۔۔۔۔ اس کی بہترین مثال ہیں۔ امام خمینی نے اتنے عظیم منصب پر فائز ہونے کے بعد بھی تواضع و انکساری کو نہیں چھوڑا اور اسی مکارم اخلاق نے خمینی کو امام خمینی بنا دیا۔
شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کے صدر اور عالمی شہرت یافتہ خطیب جناب مولانا سید ظہیر عباس رضوی نے نہایت عمدہ اور پر مغز تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیا میں انقلاب بہت آئے مثلا فرانس کا انقلاب، الجزائر کا انقلاب اور دیگر انقلابات رو نما ہوئے یہ سارے انقلاب ایک حکومت کو بدلنے کے لیے آئے تختہ پلٹنے کے لیے آئے لیکن ایران کا انقلاب ، ایرانی انقلاب نہیں تھا بلکہ انقلاب اسلامی تھا اور اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ مادی انقلاب میں حکومت بدلی جاتی ہے اور اسلامی انقلاب میں فکریں بدلی جاتی ہیں انقلاب اسلامی در حقیقت انقلاب قرآنی تھا اس لیے جس طرح قرآن کو نہیں مٹا سکتے اسی طرح انقلاب اسلامی کو بھی نہیں بدلا جا سکتا۔
کانفرنس کے آخری مقرر کی حیثیت سے مولانا اسلم رضوی نے امام خمینی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب ایران کا اسلامی انقلاب کامیاب نہیں ہوا تھا اور علما کی ایک بڑی تعداد امام خمینی سے ناراض تھی اور انہیں انقلاب لانے کے لیے روک رہی تھی کیونکہ ان علما کا یہ ماننا تھا کہ شاہ کے خلاف قیام کرنے سے ھزاروں مومنین کو جام شہادت نوش کرنا پڑے گا، ایران کے شہروں کی سیاہ سڑکیں مومنین کے خون سے سرخ ہو جائیں گی اور کوئی مثبت نتیجہ بھی نہیں نکلے گا تو اس موقع پر عظیم فقیہ و مدبر اور دور اندیش عالم جلیل شہید باقر الصدر نے امام خمینی کو صحیح معنوں میں پہچانا تھا اور یہ فرمایا تھا کہ امام خمینی میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ شاہ ایران کی ڈھائی ہزار سالہ مضبوط حکومت کا تختہ پلٹ دیں ۔ امام خمینی حضرت سلمان و حضرت ابوذر کے نقش قدم پر چل کر خمینی بنے تھے ہم امام خمینی کے نقش قدم پر چل کر اچھے مومن بن سکتے ہیں ۔
مولانا اسلم رضوی کی تقریر کے بعد کانفرنس کے کنوینر مولانا سید عزیز حیدر صاحب نے تمام علما وخطبا و شاعر اہلبیت و ناظرین کا شکریہ ادا کیا آپ نے ان چینلوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کانفرنس کو لائیو ٹیلی کاسٹ کرکے پوری دنیا تک پہنچایا۔
اس کانفرنس کی نظامت ہند و بیرون ہند میں اپنی خطابت کا لوہا منوانے والے خطیب توانا عالم جناب مولانا عقیل ترابی نے نہایت خوش اسلوبی سے کی یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس کانفرنس کی رونق میں اضافے کی اہم وجہ مولانا عقیل ترابی کی نظامت بھی ہے۔
یہ پروگرام جو شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کی جانب سے برگزار کیا گیا تھا اسے ایس این این چینل، امام عصر آفیشیل چینل، یو ٹی وی نیٹ ورک حیدرآباد، حیدر ٹی وی کینیڈا اور المھدی ٹی وی امریکہ نے براہ راست نشر کیا گیا ۔