۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
نائجیریا مظاہرہ

حوزہ/ نائیجیریا کی فوج کے ہاتھوں 2015 میں شیعوں کا قتل عام کیا گیا جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد شہید ہوئے، اسی کی مذمت کرتے ہوئے نائیجیریا کی عوام نے جمعہ کو ابوجا اور ملک بھر کے دیگر شہروں میں مظاہرہ کیا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کو نائیجیریا میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ یہ مظاہرے 2015 میں زاریا میں ایک امام بارگاہ پر نائجیریا کی فوج کے حملے کی برسی کے موقع پر کئے گئے جس میں شیعوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔

مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی کی خون آلود تصاویر اور بے گناہ شیعوں کی شہادت کی مذمت میں نعرے درج تھے۔

مذکورہ حملے میں بچ جانے والا شخص محمد محمدی شاہد ابراہیم سوکوتو نے صحافیوں کو بتایا کہ واقعے کے بعد بہت سے لوگوں نے مجھ سے پوچھا کہ قتل عام کے دن کیا ہوا تھا، میں وہ واقعہ یاد نہیں رکھنا چاہتا، میں نے اس دن بچوں کو زندہ جلتے دیکھا، عورتوں کو زندہ جلتے دیکھا، شیخ زکزکی کے گھر میں بوڑھوں کو زندہ آگ میں جھونک دیا گیا، میں نے انسانوں کے بدن کے اجزا کو زندہ جلتے دیکھا، وہاں پر میں ایک دیوار سے لگا کھڑا تھا اور سپاہی ادھر ادھر گولیاں برسا رہے تھے، زخمیوں کو مار رہے تھے اور اگر کوئی آگ سے بچنے کی کوشش کرتا تھا تو اسے گولیوں سے چھلنی کر دیا کرتے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .