۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
روضہ امام علی رضاؑ لکھنو میں جشن امام کے موقع پر ڈاکٹر علی ربانی کے ہاتھوں شجرہ سادات رضوی کی رونمائی

حوزہ/ روضہ امام علی رضاؑ (کربلا عظیم اللہ خاں) میں جشن امام کے موقع پر ڈاکٹرعلی ربانی  اور دیگر علماء و دانشوران کے ہاتھوں شجرہ سادات رضوی  حسین آباد بلیا اور کتاب علماء و حکمائے زیدپور کی رونمائی عمل میں آئی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام علی رضاؑ کی ولادت باسعادت کے مبارک موقع پر کربلا تالکٹورہ واقع روضہ حضرت امام علی رضا ؑ میں ہفتے کے روزشب میں جشن امام رضا علیہ السلام کا انعقاد کیا گیا جس میں انٹرنیشنل نورمائکروفلم سینٹر(ایران کلچرہاوس)،نئی دہلی کے ذریعہ تیارکردہ اترپردیش کے حسین آباد ضلع بلیاکے سادات رضوی کے شجرہ اور کتاب علماء و حکمائے زیدپور کی رسم اجراء عمل میں آئی۔

تصویری جھلکیاں:روضہ امام علی رضاؑ لکھنو میں شجرہ سادات رضوی کی رونمائی

امام علی رضا (I.A.R.)چیئریٹیبل فاونڈیشن کے زیراہتمام منعقدہ جشن کا آغازتلاوت کلام پاک سے کیا گیا اور نظامت کے فرائض مولانا شان حیدرنے انجام دیئے۔مولانا عالم مہدی زیدپوری اورتذہیب نگروی نے امام رضا ؑ کی بارگاہ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

روضہ امام علی رضاؑ لکھنو میں جشن امام کے موقع پر ڈاکٹر علی ربانی کے ہاتھوں کتاب علماء و حکمائے زیدپور و شجرہ سادات رضوی کی رونمائی
رونمائی کتاب علماء و حکمائے زیدپور

روضہ کے صحن میں منعقد جشن میں ایران کلچرہاوس،نئی دہلی کے کلچرل کونسلرڈاکٹرمحمدعلی ربانی، شیعہ سینٹرل وقف بورڈ،اترپردیش کے چیئرمین علی زیدی اورمولاناشیخ ممتازعلی نے ممدوح کی شان میں فضائل بیان کئے۔

شیعہ وقف بورڈکے چیئرمین علی زیدی نے اپنے خطاب میں آئی اے آر (I.A.R.) فاونڈیشن کی کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ناگفتہ بہ اورپریشان کن حالات میں بھی کوئی کسی کے لئے بے لوث خدمت اورمدد کررہا ہے تویہ آج کے دورمیں سب سے اچھا اورقابل قدرکام ہے جس کی پذیرائی ہونا چاہئے۔

اس موقع پرآئی اے آرفاونڈیشن کے منتظم اعلیٰ یاورعلی شاہ نے فاونڈیشن کی سماجی اورفلاحی کارکردگی پیش کی اور مسعود احمد زیدی اور یاور علی شاہ نے انٹرنیشنل نورمائکرو فلم سینٹر کے ڈائرکٹر ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری کے نمائندہ مولانا ممتازعلی کوسادات رضوی کے شجرات کوآمادہ کرنے پرمومنٹو پیش کیا ۔

روضہ امام علی رضاؑ لکھنو میں جشن امام کے موقع پر ڈاکٹر علی ربانی کے ہاتھوں کتاب علماء و حکمائے زیدپور و شجرہ سادات رضوی کی رونمائی
مولانا رضی حیدر زیدی مومنٹو حاصل کرتے ہوئے

وہیں امام رضا ؑ چیئرٹیبل فاونڈیشن میں ہمہ وقت بے لوث خدمات انجام دینے کے اعتراف میں مولانا رضی حیدر زیدی کو مومنٹو پیش کرکے ان کی عزت افزائی کی گئی۔ شبیہ حرم امام علی رضا علیہ السلام (کربلا عظیم اللہ خاں)میں خادمین امام کی عزت افزائی کی گئی۔ دس خادمین کو قرعہ اندازی کے ذریعہ حرم رضوی مشہد مقدس میں خدمت اور زیارت کی خاطر ایران کلچرہاوس،نئی دہلی کے کلچرل کونسلر ڈاکٹر محمد علی ربانی کے ہاتھو سے ٹکٹ اور امام کی دعوت کا پروانہ پیش کیا گیا۔

روضہ امام علی رضاؑ لکھنو میں جشن امام کے موقع پر ڈاکٹر علی ربانی کے ہاتھوں کتاب علماء و حکمائے زیدپور و شجرہ سادات رضوی کی رونمائی
رونمائی شجرہ سادات رضوی

ڈاکٹر محمد علی ربانی نے امام علی رضا علیہ السلام کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ آپ رئوف اور مہربان ہیں اگر کوئی ایک قدم امام کی رف چل کر آتا ہے تو امام اس کی طرف دس قدم آتے ہیں اور اس کی تمام حاجات کو پورا فرماتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد علی ربانی کی تقریر کا ہندی زبان میں ترجمہ کے فرائض مولانا ظہیر احمد افتخاری نے انجام دئے۔

جشن میں مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ کثیرتعداد میں مقامی اوربیرونی عقیدتمندوں نے شرکت کی۔ مولانا خورشید عباس نے بلیا کے سادات رضوی کا شجرہ تیارکرنے پرانٹرنیشنل نورمائکروفلم سینٹرکا شکریہ ادا کیا۔ آخرمیں آئی اے آر (I.A.R.) فاونڈیشن کے منتظم اعلیٰ یاورعلی شاہ نے فاونڈیشن تمام علماء، فضلا، دانشوران اور مؤمنین کا جشن میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ آپ نے فرمایا کہ ہم تمام حضرات کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہماری دعوت پر جشن میں شرکت فرمائی۔

جشن میں شرکت کرنے والے علماء کے نام کچھ اسطرح ہیں: مولانا ممتاز علی امام جمہ دہلی، مولانا عالم مہدی زیدپوری، مولانا ظہیر احمد افتخاری، مولانا سید رضی زیدی ، ذاکر اہلبیت جناب عباس ارشاد، مولانا تسنیم مہدی ، مولانا اسحاق رضوی مدیر مدرسہ سلطان المدارس، مولانا قمرالحسن، مولانا فیضان، مولانا مرزاشفیق حسین، مولانا قمرالحسن ، عمار جرولی وغیرہ کے اسما قابل ذکر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Hasan IN 18:54 - 2022/06/13
    0 0
    Mashallah
  • تفضل حسینی بنارس IN 09:37 - 2022/06/14
    0 0
    جزاک اللہ اللہ قبول فرمائے آمین
  • ali naqvi IN 08:33 - 2022/06/15
    0 0
    bohut acha progeram tha. roze par mashhad waly roze ki manweyat ka ahsas ho raha tha