حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مرثیہ کے باذوق قارئین کے لئے کلاسیکی و جدید مراثی کا انتخاب بنام ’شعر نامۂ کربلا‘ شائع ہوکر منظر عام پر آچکاہے ۔مختلف مراثی پر مشتمل اس کتاب کو عادل فراز نے ترتیب دیاہے جس میں میر مستحن خلیقؔ ،تعشقؔ،عشقؔ،دلگیرؔ،مرزا دبیرؔ،میر انسؔ،میر انیسؔ،میر مونسؔ،نفیسؔ،دولہا صاحب عروجؔ،ذوقؔ لکھنوی جیسے باکمال مرثیہ نگاروں کے مراثی کے انتخاب کو شامل کیا گیاہے ،ساتھ ہی جدید مرثیہ نگاروں میں جوشؔ ملیح آبادی،جمیل مظہریؔ،وحید اخترؔاور نجم آفندی جیسے جدید شعرا کے مراثی بھی موجود ہیں ۔’شعرنامۂ کربلا ‘ پہلا ایسا انتخاب ہے جس میںاس طرح کا تنوع نظر آتاہے ۔معروف ادیب ا ور ناقد پروفیسر انیس اشفاق نے کتاب پر وقیع پیش لفظ تحریرکیاہے جو اس انتخاب کی اہمیت کو ظاہر کرتاہے۔
مراثی کا یہ انتخاب دیگر انتخابات سے ممتاز ہے کیونکہ اس میں اختصار کے پیش نظر مرثیہ کی روح کو ختم نہیں کیا گیا ۔طولانی مرثیوں کا ازسرنو انتخاب کیاگیاہے تاکہ ان کی گوناگوں کیفیت باقی رہے ۔بینیہ مرثیوں کا انتخاب بھی دیگر انتخابات مراثی سے جدا اورمتنوع ہے ۔یہ انتخاب مراثی 538 صفحات پر مشتمل ہے جس میں مرثیوں کے علاوہ سلام اور رباعیات کو بھی شامل کیا گیاہے ۔
مرثیہ کے باوذوق قارئین کوثر پبلی کیشن دہلی ،عرش ایسو سی ایٹس خواجہ ٹاور نخاس لکھنؤاور کتاب کے مرتب عادل فراز سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔کوثر پبلی کیشن دہلی کا رابطہ نمبر9540492867،عرش ایسو سی ایٹس کا رابطہ نمبر9935915110، اور عادل فراز سے 7355488037 نمبر پر رابطہ کرکے کتاب حاصل کی جاسکتی ہے ۔
آپ کا تبصرہ