۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
عادل فراز

حوزہ/ اس کتاب میں اکبر کے عہد میں موجود مختلف مذاہب کے عالموں کے سیاسی و علمی افکارونظریات پر تفصیلی بحث کی گئی ہے ۔بعض وہ علما جنہیں مورخین اورتذکرہ نگاروں نے بے بنیاد الزامات کے تحت بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ،اس سلسلے میں مدلل وضاحت پیش کی گئی ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ عہد اکبری میں علماکے علمی و سیاسی نقوش پرمعروف قلم کار عادل فراز کی کتاب بنام ’’ عہد اکبری میں علماء کے علمی و سیاسی نقوش‘‘ عرشیہ پبلی کیشنز نئی دہلی ،سے شائع ہوکر منظر عام پر آچکی ہے۔

اس کتاب میں اکبر کے عہد میں موجود مختلف مذاہب کے عالموں کے سیاسی و علمی افکارونظریات پر تفصیلی بحث کی گئی ہے ۔بعض وہ علما جنہیں مورخین اورتذکرہ نگاروں نے بے بنیاد الزامات کے تحت بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ،اس سلسلے میں مدلل وضاحت پیش کی گئی ہے ۔خاص طورپر ابوالفضل اور اس کے خانوادے کے سیاسی و علمی نقطۂ نگاہ کو بخوبی پیش کیا گیاہے ۔

اس کتاب میں دین الہی کے عقاید و نظریات پر بھی تجزیاتی مباحث شامل ہیں ۔ساتھ ہی اکبر کے عہد میں تصوف کی صورتحال اور نقشبدی طریقت کے فروغ پر تاریخی حقائق کی روشنی میں بحث کی گئی ہے،کیونکہ مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی اور ان کے نظریات اسی عہد میں پھلنے پھولنے لگے تھے ۔کتاب میں خاص طورپر اکبر کےنظریات پر عیسائیت،پارسیت،جینیت ،نقطویت،ہندومت اور شیعیت کے اثرات کو نشان زد کرتے ہوئے اس سلسلے میں تحقیقی و تجزیاتی دلائل پیش کئے گئے ہیں ۔اکبر کے سیکولراز م اور ابوالفضل کے لبرل نظریات پر بھی کتاب میں تحلیلی مواد موجود ہے ۔کتاب میں دیگر مباحث اور موضوعات کے مطالعے کے لئے عرشیہ پبلی کیشنز نئی دہلی اور دیگر کتب فروشوں سے کتاب حاصل کی جاسکتی ہے ۔

لکھنؤ میں کتاب کے مصنف عادل فراز سے 7355488037 پر رابطہ کیا جاسکتاہے ۔

کتاب کی رسم رونمائی مختلف شخصیات کے ذریعہ انجام پاچکی ہے جن میں معروف ادیب پروفیسر انیس اشفاق لکھنؤ،امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی،حجۃ الاسلام حاج شیخ مہدی مہدوی پور،نمایندہ مقام معظم رہبری دہلی نو جیسی شخصیات شامل ہیں ۔

عادل فراز
7355488037

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .