حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ طور پر تعلقات برقرار کرنے کے بعد مراکش نے جنیوا میں ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کانفرنس کے دوران غاصب اسرائیلی حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں 5سالہ معاہدوں پر باضابطہ طور پر دستخط کر دیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق،مراکش میں غاصب اسرائیلی مواصلاتی دفتر کے سربراہ ایال ڈیوڈ نے کہا ہے کہ مراکش اور اسرائیل کے درمیان پہلی باضابطہ مفاہمت کی یادداشت پر صنعتی اور تجارتی املاک کے دفتر کے مراکشی ڈائریکٹر اور اسرائیلی ہم منصب کی موجودگی میں دستخط کئے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ مراکش اور اسرائیلی جدت پسندوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔
مراکشی صنعتی اور تجارتی پراپرٹی آفس کے ڈائریکٹر جنرل عبدالعزیز بیقیقی نے کہا کہ یہ معاہدہ معاشی، سماجی اور تکنیکی ترقی میں مرکزی کردار کا حامل معاہدہ ہے۔
جنیوا میں مراکشی نمائندے عمر نیبر نے اشارہ کیا کہ آج اسرائیل اور مراکش ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی سرگرمیوں اور افق کے فریم ورک کے اندر مل کر تاریخی اقدامات کر رہے ہیں اور یہ کام باہمی تعلقات میں اعتماد کے ذریعے کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت کی یہ یادداشت مراکش اور اسرائیل کے درمیان جدت، اختراع،جدید ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے مؤثر اقدام ہے۔
جنیوا میں غاصب اسرائیلی حکومت کے مستقل نمائندے میراف ایلون شاہار نے کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیل اور مراکش میں آنے والی نئی نسلوں کے لئے ایک روشن مستقبل بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔