حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فلسطین کی مقاومتی تحریک جہاد اسلامی کے ایک رہنماء نے تاکید کے ساتھ کہا کہ "سرایا القدس" کے میزائلوں نے صیہونی حکومت کی ہیبت کو شکست سے دوچار کیا۔
"جہاد اسلامی فلسطین" کے رہنماء "احمد المدلل" نے سوموار کے دن اس امر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے لوگ صیہونیوں سے اپنے وطن کو نجات دلانے کے لئے اپنے راستے پر گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی کے عسکری ونگ "سرایا القدس" کے میزائلوں نے اسرائیل کی ہیبت کو پاش پاش اور جہاد کے پرچم کو بلند کیا۔ انہوں نے ملی وحدت کے ذریعے قومی منصوبے پر توجہ دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت بالخصوص مسلح مزاحمت کو جاری رکھا جانا چاہیئے، کیونکہ فلسطینی عوام کو ایک ایسے دشمن کا سامنا ہے، جو صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔
جہاد اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ صیہونی دشمنوں سے اس وقت تک جنگ جاری رہے گی، جب تک وہ فلسطین سے بھاگ نہیں جاتا اور اس حکومت کے نابود ہونے تک تصادم کے شعلے بھڑکتے رہیں گے۔
محمد المدلل نے مزید کہا کہ جنگ شمشیر القدس نے مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاری اور ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے صیہونی خواب کو چکنا چور کر دیا اور باہمی جنگی اتحاد نے مزاحمت کی مساوات کو ثابت کیا۔
انہوں نے آخری جنگ آزادی کی تیاری کے لیے ہتھیاروں سے لیس ہونے کے بارے میں کہا کہ جہاد اسلامی کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ یہ اسلحہ کسی تنازعے کا سبب بنے۔ اسی سلسلے میں جہاد اسلامی کے سیاسی دفتر کے رکن "ناصر ابو شریف" نے کہا کہ فلسطینی قوم کی مستقبل کی جنگ "اسرائیل کو فلسطینی سرزمین سے صاف کرنے" کے لیے ہونی چاہیئے۔
انہوں نے صراحت کے ساتھ کہا کہ فلسطین کی مکمل آزادی کے لیے کوششیں کی جانی چاہیئں۔ لہٰذا اس حوالے سے باہمی اتحاد بہت اہمیت کا حامل ہے۔