۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
علماء پاکستان

حوزہ/ بلوچستان،سندھ،جنوبی پنجاب سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں لاکھوں افراد بے گھر ہونے اور قیمتی جانوں کے ضیاء پر اظہار افسوس ہے،حکومت سیاست کے بجائے بے گھر افراد کی طرف توجہ دیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نےسندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان،سندھ،جنوبی پنجاب سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں لاکھوں افراد بے گھر ہونے اور قیمتی جانوں کے ضیاء پر اظہار افسوس ہے،حکومت سیاست کے بجائے بے گھر افراد کی طرف توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ،بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں زیر آب آنے والے علاقوں میں امدادی کاروئیوں کی رفتار کو تیز کرے۔اس ناگہانی آفت کے نتیجے میں متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کو ضروریات زندگی کی بلاتعطل فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ریاست کے تمام اداروں سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور درد دل رکھنے والی مخیر شخصیات کو بھی مشکل کی اس گھڑی میں بے گھر افراد کی مدد اور بحالی میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ناگہانی آفات سے نمٹنے کے لیے قبل از وقت حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہیں تا کہ نقصانات کی شرح کم سے کم درجہ پر رہے۔لیکن ہمارے ہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ہر سال ہزاروں ایکڑ رقبہ سیلاب کی نذر ہو جاتا ہے۔ لاکھوں افراد سیلاب کی تباہ کاریوں سے غربت کے گراف سے بھی نچلی سطح پر زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض اورغذائی قلت جیسی آفات نے ہر دوسرے گھر میں ڈیرہ ڈال رکھا ہوتا ہے۔ سینکڑوں قیمتی جانیں حکومتی عدم توجہی کے سبب موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ جن علاقوں میں سیلاب کا اندیشہ ہو وہاں قبل از وقت حفاظتی تدابیر اور پانی کے بہاو کی رفتار کو معمول پر لانے کے لیے ضرورتی تعمیرات کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کے ساتھ جا کر محض فوٹو سیشن سے ان کے دکھوں کا مداوہ نہیں کیا جا سکتا بلکہ ان ناگہانی آفات کی روک تھام کے لیے مستقل منصوبہ بندی ازحد ضروری ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .