۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
علامہ ساجد نقوی

حکوت، مخیر حضرات اور عوام ہرممکن سیلاب زدگان ومتاثرین کی مدد کیلئے فوری آگے آئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے حالیہ بارشوں میں مسلسل مالی و جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کیساتھ مخیر حضرات سے بھی سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی مدد کی خواہش کا اظہار کیا ہے، محرم الحرام جو ایثار،محبت و وحدت کا درس دیتاہے، اسوئہ حسینی پر عمل کرتے ہوئے مجبور،متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جائے، ناگہانی آفات سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کیساتھ مستقل پالیسی مرتب کی جائے، شہری و دیہی علاقوں میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے شہری تحفظ کے اداروں اور رضا کاروں کو ضروری آلات سے لیس کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلسل بارشوں سے پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں ہونیوالے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار اور متاثرہ عوام سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کیساتھ مخیر حضرات اورعوام بھی سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امداد کیلئے آگے آئیں کیونکہ محرم الحرا م کا ماہ ہے جو ایثاراور محبت و حدت کا پیغام دیتاہے ، اسوئہ حسینی پر عمل کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جائے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ شدید بارشیں یا دیگر ناگہانی آفات قدرت کی طرف سےآتی ہیں البتہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ لوکل انتظامیہ کے بھی فرائض میں شامل ہے کہ وہ پیشگی انتظامات کرے اور اس معاملے پر مستقل پالیسی بنائی جائے، ان بارشوں سے قبل بھی ہم متوجہ کرچکے تھے کہ مطلوبہ اقدامات اٹھائے جائیں مگر افسوس جہاں بڑے شہروں میں نکاسی آب کے انتظامات نہ ہونے کے برابر تھے وہیں دیہی علاقوں اور خصوصاً دریائوں کی قریب ترین آبادی کو بھی اس حوالے سے بروقت آگاہ کیاگیا نہ اس حوالے سے کوئی اقدامات اٹھائے گئے، ناقص پالیسیوں کے سبب کبھی چولستان میں انسان اور جانور بھوک و پیاس کا شکار ہوتے ہیں اور کبھی سیلابوں کی نذر ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے اس حوالے سےحکومت سے مطالبہ کیا کہ ایک مستقل پالیسی مرتب کی جائے، بارشی پانی کو سیلاب بننے سے روکنے کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کے انتظامات کئے جائیں اور صرف دعوئوں یا پھر ہنگامی حالت میں صرف ہیلی کاپٹرز کے ذریعے یا سیاسی بیانات کے ذریعے اشک شوئی نہ کی جائے بلکہ مستقل پالیسیاں مرتب کرکے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی قیمتی جانوںاوراثاثہ جات کو محفوظ بنایا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .