۲۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۴ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 12, 2024
زاہد علی آخونزادہ

حوزہ/شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے صوبہ خیبر پختونخوا کے قرنطینہ سنٹرز سے زائرین کی گھروں کو بروقت واپسی کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں میں قائم قرنطینہ سینٹرز سے زائرین کی واپسی جلد ممکن بنانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ لاک ڈاون کے باعث کراچی اور ملک دیگر حصوں میں موجود گلگت بلتستان کے طالب علموں کو انکے گھروں تک پہنچانے کے انتظامات کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے صوبہ خیبر پختونخوا کے قرنطینہ سنٹرز سے زائرین کی گھروں کو بروقت واپسی کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں میں قائم قرنطینہ سینٹرز سے زائرین کی واپسی جلد ممکن بنانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ لاک ڈاون کے باعث کراچی اور ملک دیگر حصوں میں موجود گلگت بلتستان کے طالب علموں کو انکے گھروں تک پہنچانے کے انتظامات کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ 
اپنے ایک بیان میں زاہد علی آخونزادہ نے کہا کہ قائدِ ملتِ جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہداہت پر زائرین کی قرنطینہ سینٹرز میں رہنمائی اور نگرانی کے فرائض شیعہ علماءکونسل پاکستان کے عہدیداروں نے انتہائی جانفشانی سے انجام دیئے جس کے نتیجے میں پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم قرنطینہ سینٹرز میں تمام زائرین کے ٹسٹ اور انکے نتائج بروقت حاصل کر کے زائرین کی گھروں کو واپسی کے عمل کو مکمل کیا گیا جس پر ہر دو ڈسٹرکٹ کی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور شیعہ علماءکونسل پاکستان کی مرکزی قیادت اور ضلعی ذمہ داران مبارکباد کے مستحق ہے۔ جبکہ انہوں نے دوسرے صوبوں میں سندھ اور بالخصوص صوبہ پنجاب میں زائرین کو بار بار ٹسٹ لیکر ازیت سے دوچار کرنے اور ڈیرھ ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انکی گھروں میں واپسی تاحال ممکن نہ بنانے کو متعلقہ ڈسٹرکٹ اور صوبائی حکومتوں کی بدانتظامی سے تعبیر کرتے ہوئے اس امر کو زائرین اور قوم و ملت میں اشتعال پیدا کرنے کا سبب قرار دیا۔ 
زاہد علی آخونزادہ نے کہا کہ شیعہ علماءکونسل پاکستان کے عہدیدار ہمہ وقت زائرین کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی اداروں سے رابطے میں ہیں تاہم ان صوبائی حکومتوں کی جانب سے زائرین کی گھروں کو واپسی کے عمل میں لیت و لعل سے کام لینا نامناسب اور معاندانہ رویہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں سوال اٹھایا کہ کورونا وائریس سے بچاو کیلئے ایسے حکومتی اقدامات زائرین کے سوا وطن لوٹنے والے دیگر افراد کے لیے کیوں نہیں اٹھائے گئے۔ اسی لیے یہ امر حکومت کی جانب سے خود قانون کے نفاذ کے حوالے سے دوہرے معیار کا عکاس ہے۔ 
زاہد علی آخونزادہ نے مزید کہا کہ زائرین کی مشکلات کے حل کیلئے شیعہ علماءکونسل صدر پاکستان عارف علوی سمیت دیگر اعلٰی حکومتی عہدیداروں سے رابطہ کر چکی ہے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو ہدایت کرے کہ قرنطینہ میں ڈیرھ ماہ سے پابند زائرین کی تکمیل شدہ طبی عمل کے بعد انکی گھروں کو واپسی کے عمل کو جلد از جلد ممکن بنا کر قوم و ملت میں پھیلی بے چینی دور کرے۔ جبکہ انہوں نے حکومت سے ملک میں لاک ڈاون سے پیدا شدہ صورتحال میں گلگت بلتستان کے نوجوانوں جو حصول علم کیلئے کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں سیکنڑوں کی تعداد میں موجود ہیں کے بھی گھروں تک رسائی کے انتظامات کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .