۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
حجت الاسلام والسلمین سید ساجد علی نقوی رئیس شورای علمای شیعه پاکستان

حوزہ/ علامہ سید ساجد علی نقوی نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 31 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ امام خمینی اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 31 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ امام خمینی اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں جنہوں نے علم و شعور اور عمل وکردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ کردار ادا کیا اور عوام کو اسلامی انقلاب کے ذریعہ اسلام کی صحیح اور آئیڈیل تصویر دکھائی جس کے اثرات آج بھی عالم اسلام میں بالعموم اور مملکت ایران پر بالخصوص نظر آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس وقت بھی عالمی استعمار کےخلاف صف اول میں اسلامی جمہوریہ ایران ہی موجود ہے اور حاج قاسم سلیمانی جیسے قابل‘ ذہین و فطین اور امت مسلمہ کی سرمایہ شخصیات کی قربانیاں جاری ہیں ۔ امام خمینی جیسی نابغہ روزگار شخصیتیں صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں امام خمینی دنیائے اسلام کی ایسی معتبر شخصیت ہیں جو علمی اور تحقیقی میدان میں سرکردہ حیثیت کی حامل ہے اورسیاسی و عملی میدان میں بھی رہبری و رہنمائی کا عملی و مثالی نمونہ ہے۔ ایسی ہمہ جہت شخصیات ہی وقت کا دھارا اور عوام کی تقدیر بدلتی ہیں۔
 انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی ایک اعلی فقیہہ ، مجتہداعظم اوربلند پایہ شخصیت ہی نہیں بلکہ قابل تقلید قائد، مثبت اور تعمیری سیاست کے بانی، عالمی استعماری سازشوں کو بے نقاب کرنے والے، مسلمانوںکو اپنے نظریات اور عمل کے ذریعے وحدت کی لڑی میں پرونے والے، عالم اسلام کو اس کے حقیقی مسائل کی طرف متوجہ کرنے والے، امت مسلمہ کو اس کے داخلی اور خارجی دشمنوں کے چہرے شناخت کرانے والے اور دنیا کو اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے ہرمیدان میں ارتقاءکے مراحل طے کرنے کی مثال پیش کرنے والے عظیم انسان تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد میں امام خمینی نے طویل جلاوطنی کے باوجود ایران کے عوام کی تربیت اور رہنمائی اس انداز میں کی کہ وہ پرامن اور شعوری تحریک کے ذریعے کامیاب ہوئے۔
  علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام خمینی کی ذات کا ہر پہلوجامع اور روشن ہے۔ وہ علم میں مرجع اعلی،لیکچرزاور تصانیف کے میدان میں کئی بیش بہا علمی یادگاروں کے حامل ،تمام اسلامی علوم پر انتہائی دسترس رکھنے والے، زہد وتقوی اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد شب زندہ دار ،اصلاح معاشرہ کے لیے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والے دینی قائد،عصر حاضر میں اسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنما تھے۔ امام خمینی کے دئیے ہوئے نظام مملکت اور معاشرت کے بعد عالمی سطح پر موجود اس پروپیگنڈے کا خاتمہ ہواکہ اسلام کے پاس مملکت چلانے یا عصر جدید کے تقاضوں کے مطابق کوئی لائحہ عمل یا نظام نہیں ہے آپ نے نظریہ ولایت فقیہہ اور حکومت اسلامی کا ڈھانچہ پیش کرکے دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ اسلام جامع ضابطہ حیات ہے ،موجود دور میں ان کی رہنمائی سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .