حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل نے ایک پریس کانفرنس بلایا جس میں چیرمین آئی کے ایم ٹی حجة الاسلام شیخ محمد صادق رجائی اور وائیس چیرمین امور مذہبی آئی کے ایم ٹی حجة الاسلام شیخ بشیر شاکر نے پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا سے خطاب کیاـ اس موقع پر چیئرمین نگران کونسل حجة الاسلام شیخ محمد محقق اور جنرل سکریٹری اور جوانٹ سکریٹری بھی موجود تھے ـ
پریس کانفرنس حالیہ دنوں راجستھان کے قرنطینہ مرکز جودھ پور سے کئی زائرین کیطرف سے ویڈیو اور آڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرنے کے تناظر میں بلائی گئی تھی جن میں ان زائرین کے حالات زار کے علاوہ کرگل کے مقتدر اداروں پر انکے معاملات میں عدم دلچسپی کے الزامات لگاے گئے تھے ـ ادارہ امام خمینی میموریل ٹرسٹ کی طرف سے وضاحت کرتے ہوئے ہوے چیرمین نے بتایا کہ ادارہ کی طرف سے ایران میں جیسے ہی زائرین اس وبا کے درمیان پھنسے تو ۴ مارچ ۲۰۲۰ کو ہندوستان کے وزیر خارجہ کو خط لکھ کر ان تمام زائرین کو جلد از جلد ملک واپس لانے کی گزارش کی اور ساتھ ہی پریس کانفرس کر کے یوٹی انتظامیہ اور مقامی انتظامیہ کو بتایا تھا کہ ان زوار کو کرگل میں قرنطینہ کرنے میں ہم مکمل مدد کرنے کے لیے تیار ہیں ـ اسکے بعد ادارہ کی طرف سے ۷ مارچ کو قم المقدس میں زواروں کو مدد کے لئے وہاں مسؤلین کی کمیٹی تشکیل دی گئی جن کو ادارہ کی طرف سے قیام کے لئے جگہ، ضروری راشن اور مالی ضرورتوں کے لیے قرض الحسنہ مہیا کرنے کے تعلق سے اختیارات دیئے گئے تھے ـ ساتھ ہی ہندوستان کے نمائندہ ولی فقیہ حجة الاسلام مہدی مہدوی پور سے انکے ویزا میں توسیع کرنے اور قیام و طعام کے لئے مدد کی گذارش کی جو انہوں نے بطور احسن نبھایا ـ اسی دوران قم میں تمام کاروان کے رئیس نے کمیتی تشکیل دے کر مطالبہ کیا کہ تمام زوار کو وطن ہندوستان لایا جاے ـ انکے درخواست کے مطابق ادارہ نے ۱۴ مارچ کو فیصلہ لیا کہ ادارہ ضلع کرگل کے مشترکہ عوامی وفد جس میں کونسل اور تمام ادارے شامل ہیں حصہ لے ـ اور اپنے وائس چیئرمین کو بطور مندوب پہلے لیہ میں یوٹی انتظامیہ کے ساتھ اور بعد میں دہلی جاکر مرکزی وزارت داخلہ، ایم پی لداخ اور سفارتخانہ جمہوری اسلامی ایران کے مسئولین سے مل کر تمام زائرین کو جلد از جلد ہندوستان لانے کی درخواست کیا ـ
اسی طرح ۲۳ ماچ کو ادارہ نے تحریری طور پر ضلع انتطامیہ کرگل کو کوویڈ ۱۹ سے متاثرہ لوگوں کو خصوصا زیارت سے واپس آنے والے لوگوں کی قرنطینہ کی سہولیات میں مدد کیلئے رضاکاروں کے علاوہ اپنے ملکیت کی ۵ عمارتوں کو جس میں تقریبا ۷۰۰ افراد رکھنے کی گنجائش ہے قرنطینہ سنٹر کیلئے پیشکش کی ـ جب زائرین کو راجستھان لاے گیا اس موقع پر ۳۱ مارچ کو ادارہ نے وزارت خارجہ ہند کو خط لکھ کر شکریہ ادا کیا اور ایران میں باقی ماندہ افراد کو بھی جلد از جلد وطن لانے کی درخواست کی۔
اس ضمن میں یکم اپریل کو ایک پریس ریلیز بھی اجراء کی گئی ـ ان زائرین کی جو راجستھان شروع میں لاے گئے تھے انکے قرنطینہ کی مدت ختم ہونے پر ادارہ نے ۷ اپریل کو پھر یوٹی انتظامیہ اور ایل جی کو خط لکھ کر ان زائرین اور دوسرے جگہوں پر درماندہ کرگل کے لوگوں کو جلد از جلد واپس لانے کی مانگ کی ـ چیئرمین آئی کے ایم ٹی نے اس عالمی وباء کے ماحول اور ضلع میں لاک ڈاؤن کے ماحول اور معاملے کے حساسیت کے پیش نظرسوشل میڈیا پر اس کو سیاسی رنگت دینے اور ضلع کے دینی اداروں پر لعن طعن کرنے کی بھر پور مذمت کیـ انہوں نے زائرین کو یقین دلایا کہ ادارہ انکے مصائب و آلام سے بخوبی واقف ہے اور ان کو واپس لانے کے لئے ہر دم کوشاں رہے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یوٹی انتظامیہ سے ان زوار کی پریشانیوں کو خصوصا عمر رسیدہ لوگوں اور خواتین و بیمار لوگوں کی حالات اور بڑھتے گرمی اور ماہ صیام کی آمد کے مد نظر ان کی اور ضلع عوام کی حفاظتی ضرورت کو ملحوظ نظر رکھ کر انکو کرگل واپس لانے کی استدعا کی ـ انہوں نے اس بارے میں امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے طرف سے ان زوار کے قرنطینہ کے انتظامات میں کمک کی یقین دہانی کیـ
مقامی مسائل کا ذکر کرتے ہوے چیئرمین اور وائس چیئرمین آئی کے ایم ٹی نے ضلع انتظامیہ کو ذوجیلا کے راستے ضروری اشیاء لانے کے لئے مقامی دکانداروں کو ایک نظام کے تحت اجازت دینے پر زور دیا ساتھ ہی انہوں نے contaenment علاقے سانکوسورو اور شکرچکتن میں لوگوں کو ہدایات پر عمل پیرا رہتے ہوے زرعی کام کرنے کی اجازت دینے اور ان علاقوں کے درماندہ لوگوں کو گھروں کو جانے کی اجازت اور سہولیات دینے کی تاکید کی ـ