۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید عابد حسین زیدی ۔ امام جمعہ ۔ امام بارگاہ اصلاح المومنین خوریجی۔ دہلی

حوزہ/مولانا سید عابد حسین زیدی امام جمعہ امام بارگاہ اصلاح المومنین خوریجی دہلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجالس حضرت سید الشہداؑ کھلی ہوئی دانش گاہیں ہیں جہاں دین الہی ۔ قرآنی احکامات  اور تعلیماتِ رسول اکرمؑ سے روشناس کرایا جاتا ہے۔ مکتبِ حسینی سے وابستگی نیکیوں میں اضافہ اور گناہوں کے خاتمے کی ضمانت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/مجالس حضرت سید الشہداؑ کھلی ہوئی دانش گاہیں ہیں جہاں دین الہی ۔ قرآنی احکامات اور تعلیماتِ رسول اکرمؑ سے روشناس کرایا جاتا ہے۔ مکتبِ حسینی سے وابستگی نیکیوں میں اضافہ اور گناہوں کے خاتمے کی ضمانت ہے ۔ ان حقائق کا اظہار مولانا سید عابد عباس زیدی، امام جمعہ امامبارگاہ اصلاح المونین، خوریجی نے عزا خانہ سید صولت حسین رضوی واقع حوض سوئیوالان ۔ دریا گنج میں حاجی سید ساجد حسین رضوی کے زیر اہتمام منعقدہ عشرہ مجالس کی آخری مجلسِ شبِ بیداری کو خطاب کرتے کیا۔

مجلسِ آغاز مولانا سید علی کوثر ذیدی کیفی کی تلاوت پاک اور سید واجد حسین زیدی کی سوز و مرثیہ خوانی سے ہوا جبکہ مجلس میں پیش خوانی اطفالِ خانوادے سیدصولت حسین مرحوم سید طالب حسین سلمہ ، سید محمد زماں سلمہ، فراز سلمہ ، ثمیر حسین رضوی ، شارق زیدی اور جرنلسٹ ساحل نقوی اودنگ آبادی نے کی ۔

خطیبِ مجلس مولانا عابد عباس نے مزید فرمایا کہ امام حسینؑ کی قربانی اسلام کی بقا اور سالمیت کے لیے کا مضبوط ستون ہے ۔ دنیا دیکھ رہی ہے یزیدِ ملعون تمام تر مظالم کے باوجود حق اور حسینؑ کو نہ ختم کرسکا اور نہ اپنے کو بچا سکا۔ آخر مجلس میں آپ شہادت امام مظلوم کی شہادت کے بعض مناظر پیش کی۔

اختتامِ مجلس پر شبیہ تابوتِ حضرت امام حسینؑ برآمد ہوا بعد شب بیداری کا انعقاد کیا گیا جسمیں ملک کے ممتاز نوحہ خواں شبیہ عباس مظفر نگری ، صفدر عابدی نانوتوی ، چاند فیضی کربلائی ، عارف کربلائی ، محمد رضا سانکھنوی انجمن حیدر ی سانکھنی (رجسٹرڈ) دہلی برانچ، انجمن پنجتنی (رجسٹرڈ) دکشن پوری، انجمن حامیانِ مرجعیت (خوریجی ) انجمن سپاہ عباسیہ شیعہ نگر رجیٹی نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔

مجالسِ حضرت امام حسینؑ دین و ایمان میں یقین اور عمل و کردار میں بلندی کا سبب؛ خطباء عظام
خطیب اہلیبتؑ سید قمر عباس قنبر نقوی ۔ نئی دہلی۔

اختتام شبِ بیداری پر الوادعی مجلس کو مولانا سید قمر عباس قنبر سرسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسینؑ کی عظمت و فضیلت کے لیے سرکار مرسلِ اعظمؐ کا یہ ارشاد گرامی ہی کافی ہے کہ " حسینؑ چراغ ہدایت اور سفینہ نجات" ہیں خطیبِ مجلس نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ دنیا میں عافیت و خوشگواری اور آخرت میں نجات و بلندگئی درجات کے لیے امام حسینؑ سے اپنا رشتہ مضبوط کریں۔

خطیبِ مجلس نے آخر تقریر میں کوفہ و شام میں اسیرانِ کربلا کے مصائب بیان کیے اور عزاداروں نے خوب گریہ کرکے شہزادئ کونین کو پرسہ پیش کیا ۔ بعدہ شاعر اہلیبتؑ اور معتبر صحافی محمد انجم جعفری اور انجمن پنجتنی (دکشن پوری) نے عزاداروں کے گریہ اور آنسوں کے سایہ میں الوداعی نوحے پڑھے ۔

اس مجلس و شب بیداری میں مولانا سید محمد مہدی عابدی، امام مسجد شیعیان علیؑ، حاجی سید آصف علی زیدی، صدر انجمن دستہ عباسیہ (رجسٹرڈ) مولانا سید رہبر عباس ، محمد اکبر علی ، مولانا عرفان سانکھنوی ، سید جاوید زیدی شانو نانوتوی، صدر عرفانِ آلِ محمد فاونڈیشن ، ریٹائر پرنسپل حاجی ناطق عباس ، سید سرتاج علی زیدی نائب صدر انجمن شیعتہ الصفاء (رجسٹرڈ) ٹرانسپورٹر حاجی سرفراز علی ، مرزا رجب علی ، سید شاہد علی زیدی ، نائب صدر انجمن دستہ عباسیہ (رجسٹرڈ) جمشید حسین رضوی ، ساجد علی زیدی ، عابد حسین پپّو رضوی ، سید نشان عباس نقوی ، حاجی ظفر علی دہلوی ، حسن منظر حسینی ، دلدار حسین بڈھانوی ، غضنفر عباس بابو عارفی ، سید گوہر کاظم کے ساتھ کثیر تعداد میں تمام مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے معزز افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ سید فیضان حسین رضوی اور سید سلمان حسین رضوی نے علماء ، ذاکرین، شعراء اراکینِ انجمنہائے ماتمی، مومنین اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .