۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مونسہ بشری عابدی

حوزہ/ ممبر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور رکن مجلس عاملہ نے کہا کہ ملک ہندوستان  میں ایسے قوانین بنائے جا رہے ہیں جہاں ایک عورت کو رکھیل تو بنا کر رکھا جا سکتا ہے لیکن اس کو عزت کے ساتھ بیوی بنا کر رکھنے کو اجازت نہیں دی جاتی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے شعبہ تفہیم شریعہ کمیٹی کی جانب سے سے ایک روزہ ورکشاپ میں مونسہ بشری عابدی صاحبہ ممبر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور رکن مجلس عاملہ نے" تعدد ازدواج " پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک سے زائد بیویاں شوہر کا حق ہے اور انصاف بیوی کا حق ہے۔

انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک ہندوستان میں ایسے قوانین بنائے جا رہے ہیں جہاں ایک عورت کو رکھیل تو بنا کر رکھا جا سکتا ہے لیکن اس کو عزت کے ساتھ بیوی بنا کر رکھنے کو اجازت نہیں دی جاتی ۔

اس موقع پر پروفیسر قدوسہ صاحبہ نے PPT کے ذریعے 'وراثت کا حق اور خواتین' کے تعلق سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات نے وراثت میں مرد و عورت کے حصہ مقرر کئے ہیں، جو عدل پر مبنی ہیں۔

منعقدہ پروگرام سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ممبر جلیسہ صاحبہ نے 'مسلم پرسنل لاء اور بھارت' اس عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کس طرح حکومت مسلم پرسنل کے قوانین میں تبدیلیاں کرنا چاہتی ہے لیکن مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے ایمان کو مضبوط کریں اور اپنے مسائل کو شریعت اسلامی کے تحت حل کرنے کی کوشش کریں۔

پروگرام کی نظامت مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ممبر اور رکن عاملہ عطیہ صدیقہ صاحبہ نے انجام دیئے انھوں نے بتایا کہ اسلامی قوانین انسانیت کے لئے رحمت ہیں ۔ اور یہ فطری تقاضوں کو پورا کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایس ایک روزہ پروگرام میں فضل الرحیم مجددی صاحب، سفیان قاسمی صاحب، کمال فاروقی صاحب ایڈوکیٹ شمشاد صاحب، تبریز عالم قاسمی صاحب، مولانا رضی الاسلام ندوی صاحب اور خواتین میں سے جلیسہ صاحبہ،مونسہ بشریٰ عابدی صاحبہ، عطیہ صدیقہ صاحبہ اور رحمت النساء صاحبہ شریک تھیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .