۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مغیث ابراهیم

حوزہ/ شامی پارلیمنٹ کے رکن نے شام میں امریکی افواج کی موجودگی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ جمہوریت کے بہانے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شام کی پارلیمنٹ کے نمائندے "مغیث ابراہیم" نے المعلومہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے شام میں امریکہ کی موجودگی کو ناجائز، غیر قانونی اور اس ملک کے تمام بحرانوں اور اقتصادی مسائل کی وجہ قرار دیا اور کہا کہ شام میں امریکی قبضے کی موجودگی عدم تحفظ کا باعث بنی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی: امریکہ جمہوریت کے قیام جیسے جھوٹے بہانوں کے تحت مسلح گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔

اس شامی نمائندے نے مزید کہا: امریکیوں کے علاوہ واشنگٹن نے کئی ممالک میں جمہوریت کے بہانے دہشت گرد گروہوں کی حمایت اور شام میں بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور افراتفری کا باعث بنا۔

مغیث ابراہیم نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: شام میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کا مقصد یہ ہے کہ اس ملک کو امریکی شرائط کے سامنے سر تسلیم خم کردینا چاہیئے اور اس کے زیر نظر رہ کر خطے میں روس اور ایران کی پوزیشن کو کمزور کرنے میں تعاون کرنا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا: خطے میں امریکہ کی موجودگی دو مقاصد کے لیے ہے؛ مسلم عربوں کی دولت کو لوٹنے اور ان کے سیاسی فیصلوں پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے۔

واضح رہے کہ، دسمبر 2016 میں شام میں امریکی فوجی دستے کے طور پر داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے ساتھ ، امریکی افواج نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی۔

شام کے صوبہ الحسکہ اور دیگر شمالی علاقوں میں امریکی افواج اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کے نام سے جانی جانے والی ملیشیاؤں کے زیر قبضہ علاقوں میں ہمیشہ شامی شہریوں کی موجودگی کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔ ان علاقوں کے مکینوں کے خلاف قابضین اور ملیشیا کی دہشت گردانہ کارروائیاں جاری رہتی ہیں۔

شامی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں ان ملیشیاؤں اور امریکیوں کا شام کے تیل کو لوٹنے کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں ہے اور ان کی موجودگی غیر قانونی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .