۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا غلام حسن جاڑا کی وفات

حوزہ/ مولانا غلام حسن جاڑا نے 62 سال درس وتدریس میں گذارے۔وہ استاذالعلما ءتھے۔ ان کے ہزاروں شاگرد ہیں، جو پاکستان اور بیرون ملک دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ مرحوم نے سادہ زندگی بسر کی۔ وہ تنگ دستی میںبھی ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر علاقوں میں علم کی شمع روشن کرنے والے تھے۔ سرائیکی زبان میں اصلاحی مجالس پڑھتے ۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی قرآن و حدیث اور علوم آل محمد کی ترویج میں صرف کردی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ مرید حسین نقوی نے بزرگ عالم دین پرنسپل جامعہ باب النجف ڈیر ہ اسمٰعیل خان مولانا غلام حسن جاڑا کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک عظیم عالم دین سے محروم ہوگیا ہے۔ مرحوم کی دینی ملی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مرحوم نے 62 سال درس وتدریس میں گذارے۔وہ استاذالعلما ءتھے۔ ان کے ہزاروں شاگرد ہیں، جو پاکستان اور بیرون ملک دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ مولانا غلام حسن جاڑا نے سادہ زندگی بسر کی۔ وہ تنگ دستی میںبھی ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر علاقوں میں علم کی شمع روشن کرنے والے تھے۔ سرائیکی زبان میں اصلاحی مجالس پڑھتے ۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی قرآن و حدیث اور علوم آل محمد کی ترویج میں صرف کردی۔

واضح رہے کہ مولانا غلام حسن جاڑا 14 دسمبر کو انتقال کرگئے تھے۔ کل 15 دسمبر کو مرحوم کی نماز جنازہ علامہ محمد تقی نقوی نے پڑھائی۔سیکرٹری جنرل وفاق المدارس الشیعہ علامہ محمد افضل حیدری ، سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل علامہ شبیر حسن میثمی اور دیگر علما ءبھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .