۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
علامہ مرید حسین

حوزہ/وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان اور قوم کو دہشتگردی کا سامنا رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان اور قوم کو دہشتگردی کا سامنا رہا ہے۔ آئین اور قانون پر عمل کیا جاتا تو ملک کو برے دن نہ دیکھنے پڑتے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ناک بات ہے کہ 2014ء میں آرمی پبلک سکول میں دہشتگردی کے واقعہ کے بعد سیاسی اور عسکری قیادت کی طرف سے تیار کردہ نیشنل ایکشن پلان کو وقتی ضرورت کے تحت استعمال کرنے کے بجائے اسے مستقل پالیسی کے طور پر رکھا جاتا توبھی ایسے واقعات سے بچا جا سکتا تھا۔

علامہ مرید نقوی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ ملک چار دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے۔ سی ٹی ڈی کمپلیکس بنوں میں دہشت گردوں کے خلاف افواج کا آپریشن قابل تحسین ہے مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خطرناک دہشتگرد افغانستان سے پاکستان کیسے پہنچے اور انہوں نے سی ٹی ڈی عملے کو یرغمال کیسے بنایا؟

انہوں نے کہا کہ زیر حراست دہشت گردوں کو تفتیش کے دوران محفوظ کیوں نہیں رکھا گیا؟ کوتاہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ اب آئندہ کیلئے اس کا سدباب بھی کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ڈیرہ اسماعیل خان اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں سے دہشتگرد فرار کروائے جا چکے ہیں اور ان کی فراری کا ذمہ دار کون تھا، آج تک تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں۔ فرار ہونیوالے دہشتگردوں نے بعد ازاں عوام کا جینا محال کئے رکھا۔ مختلف فوجی آپریشن پہلے بھی ہوتے رہے ہیں، جن میں نوجوانوں اور فوجی افسروں نے جام شہادت نوش کیا۔ دہشتگردوں کیساتھ کسی قسم کی دوبارہ رعایت کرنا غداری ہو گی، ضروری ہے کہ دہشتگردوں کا خاتمہ کیا جائے اور کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .